• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی پی نے سندھ کی تباہی میں کسر نہیں چھوڑی ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس

کراچی( اسٹاف رپورٹر) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنماوں نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ایک درجن سے زائد ارکان سندھ اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں، سندھ میں آئندہ حکومت جی ڈی اے کی ہوگی، سندھ کی تقسیم کی ساز ش کرنے والوں کو اتحاد میں شامل نہیں کیا جائیگا اسٹیبلشمنٹ سے درخواست ہے کہ پیپلزپارٹی کو سندھ کے عوام پر دوبارہ مسلط نہ کیا جائے جی ڈی اے کا سکھر جلسہ سندھ کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا ان خیالات کا اظہار جی ڈی اے کے مرکزی سیکریٹری جنرل ایاز لطیف پلیجو، مرکزی سیکریٹری اطلاعات سردار رحیم اور فنکشنل لیگ کے سیکریٹری اطلاعات عبدالکریم شیخ نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رہنماؤں نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے سندھ کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی یہاں پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولت بھی دستیاب نہیں ہے۔26 نومبر کا جلسہ جی ڈی اے کا جلسہ سندھ کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا جی ڈی اے حیدرآباد کے اپنے ہی جلسے کا ریکارڈ توڑیگا انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے سوال ہے کہ 80 فیصد سے زائد افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں یہ ہماری نہیں ورلڈ بینک کی رپورٹ ہے نو دس سال حکمرانی کرنے کے باوجود پینے کا پانی مہیا نہ کرنا کہاں کا انصاف ہے سندھ کے آبادگاروں کے ساتھ ظلم ہے تاحال گنے کے ریٹ مقرر نہیں کرسکے یہ حکومت کی ناکامی ہے آبادگاروں کو نقصان پہنچانے کی سازش اور شوگر ملز مالکان کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ کو این ایف سی اور قابل تقسیم محاصل کے تحت دو کھرب روپے ملے ہیں انفراسٹرکچر تباہ ہے یہ فنڈز کہاں لگے ہیں کرپٹ حکمرانوں کے پاس ان سوالوں کے جواب نہیں ہیں کرپشن زدہ وزرا انکے سر کے تاج کیوں بنے ہوئے ہیں پیپلزپارٹی کی حکومت کو جی ڈی اے عوام دشمن حکومت سمجھتا ہیانہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نورا کشتی کرتی ہے ایم کیو ایم چار سال تک پیپلز پارٹی کی اتحادی رہتی ہے اور آخری سال فرینڈ اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے لیے پیپلز پارٹی سے الگ ہوجاتی اور اس طرح دونوں جماعتیں پھر عوام پر مسلط ہوجاتی ہیں۔اس طرح دونوں جماعتیں لوٹ مار کر کے پیسہ دبئی اور لندن بھیجتی ہیں ۔انہوں نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کا 48 کروڑ من گنا سوکھ رہا ہے جو انور مجید کے ذریعے آصف علی زرداری کے ملوں کو اونے پونے فروخت کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں نیب پٹواری اور کلرکوں کو گرفتار کرتا ہے سیکریٹری لیول کے آفسر کو کیوں نہیں گرفتار کیا جاتا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ماضی میں اسٹیبلشمنٹ پیپلز پارٹی کو چھ مرتبہ سندھ پر مسلط کرچکی ہے اب ایسا نہیں ہوگا ہم کسی صورت الیکشن ہائی جیک کرنا نہیں دے گے آصف زرداری کی سربراہی میں کرپٹ ٹولے نے صوبے کو گھیرے میں لیا ہوا ہے جی ڈی اے سندھ میں متبادل قیادت مہیا کررہا ہے پیپلز پارٹی کے کئی اراکین اسمبلی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں جانبدار نگراں حکومت کسی صورت قبول نہیں ہوگی دو ہزار تیرا والی نگراں حکومت قبول نہیں کس کے تمام اختیارات فریال ٹالپر اور آصف زرداری کے پاس تھے جی ڈی اے سندھ میں متبادل قیادت مہیا کررہا ہے پیپلز پارٹی کے کئی اراکین اسمبلی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں نیب کے نئے چیئرمین خاموش کیوں ہیں جنوبی ایشیا سمیت پوری دنیا کو پتہ ہے سندھ میں دنیا بھر سے زیادہ کرپشن ہے میاں نواز شریف سے پوچھتے ہیں کہ انہوں نے کس کے کہنے پر آصف زرداری کو دے دیا کوئی گرفت نہیں ہوگی شرجیل میمن کا جیل جانا ڈرامہ ہے وہ اسپتال منتقل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضیلہ سرکی، نائیلہ رند پر بلاول ، فریال یا بختاور کا کوئی ٹوئیٹ کیوں نہیں آیا ویسے تو ہر معاملے پر وہ ٹوئیٹ کرتے پھرتے ہیں آصف زرداری سندھ کے خلاف سازش میں مصروف ہے جی ڈی اے کو رجسٹرڈ کرانے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر رہنماوں نے کہا کہ اتحاد کو رجسٹرڈ کرانے کے لئے الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا ہے لیکن الیکشن کمیشن کے پاس الائنس کو رجسٹرڈ کرنے کے لئے فی الحال کوئی فریم ورک نہیں ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ الائنس کو جلد رجسٹرڈ کرالیا جائے جی ڈی اے جمہوری پراسس کو جاری دیکھنا چاہتا ہے لیکن دوسری طرف آئندہ الیکشن میں آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ پر پورا اترنے والے ہی اہل ہونے چاہئیں آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کو صرف مزہبی لحاظ کے علاوہ سیاسی لحاظ سے بھی دیکھا جائے جی ڈی اے کی پالیسی واضح ہے کہ سندھ کی تقسیم کی سازش کرنے والوں کو اتحاد میں شامل نہیں کرینگے کراچی کے عوام کی خدمت کرنے والے شفاف لوگوں کو اتحاد میں شامل کیا جاسکتا ہے ہم پیپلزپارٹی کے بلدیاتی ایکٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں انتظامیہ کو سکھر جلسے کے لئے درخواست دے دی ہے تاہم ہم نجی گراونڈ پر جلسہ کررہے ہیں جس کے لئے باضابطہ اجازت کی ضرورت نہیں ہے جلسے کی سیکورٹی کے لئے بھی درخواست دے دی ہے کیوں کہ جلسہ سے پیر صاحب پاگارا بھی خطاب کرینگے رہنماوں نے بتایا کہ جلسہ روہڑی بائے پاس پر ہوگا۔سردار رحیم نے کہا کہ این اے سی کی مد میں دو کھرب روپے ملے ہیں ان کا حساب ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ بلدیاتی نظام کو مسترد کرتے ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ بلدیاتی ادارے بااختیار ہو اور کرپشن کے بجائے اور عوام کی خدمت کریں ۔
تازہ ترین