• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مکتوب ایبٹ آباد(صالح ظافر)،بہت بڑا ہجوم،نوازشریف انقلابی رہنما بن گئے

ایبٹ آباد:سبکدوش وزیراعظم اورحکمران پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف نے ایسے وقت میں ملک کے قریہ قریہ اور نگرنگر جانے کا فیصلہ کیا ہے جب کم و بیش سبھی سیاسی جماعتیں آئندہ سال کے عام انتخابات کے لئے عوام سے وعدوں کا طومار باندھ رہی ہیں۔ اتوار کو نواز شریف نے اپنی حریف تحریک انصاف کے قلمرو خیبرپختونخواہ کا رخ کیا اور ایبٹ آباد میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا اس عوامی جلسے کو تاریخ ساز اہمیت حاصل ہوگئی ہے کیونکہ یہ پاکستان مسلم لیگ کی انتخابی مہم کا نکتہ آغاز تصور کیاجارہا ہے۔ ایبٹ آباد ہزارہ پٹی کا وہ علاقہ ہے جہاں نواز شریف کے مخالفین کو اپنے لئے جگہ بنانا ہمیشہ دقت طلب کام رہاہے وہ لاہور سے اسلام آباد خصوصی طیارے کے ذریعے پہنچے اور یہاں سے پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے ہمراہ سڑک کے راستے کوہ مری روانہ ہوئے جہاں سے وہ نتھیا گلی کے ذریعے ایبٹ آباد پہنچے۔ اسلام آباد میں ایک مذہبی تنظیم نے راستوں کو مسدود کر رکھا ہے وہ نسبتاً طویل راستے سے ہوتے ہوئے بھارہ کہو پہنچے جہاں مسلم لیگی کارکنوں نے ان کی گاڑی کو روک لیا وہ فلک شگاف نعرے لگا رہےتھے یہاں ان کی گاڑی کو گلاب کی پتیوں سے ڈھانپ دیا گیا نواز شریف کارکنوں کا شکریہ ادا کرنے اور نعروں کاجواب دینے کے لئے اپنی گاڑی سے باہرنکل آئے پھر یہ سلسلہ راستے میں آنے والی ہر چھوٹی بڑی آبادی تک جاری رہا۔ نواز شریف کاخیرمقدم کرنے والوںمیں ہر عمر کے افراد شامل تھے ان کاوالہانہ پن اور جوش و جذبہ ہر بڑے سیاستدان کی طرح ان کا سرمایہ ہے جوانہیں توانا بھی رکھتا ہے۔ اس خوشدلانہ آئو بھگت کے دوران نوازشریف کا قافلہ ترتیب پا چکا تھا اور وہ اسی جذبے سے سرشار ایبٹ آباد پہنچ گئے جہاں ان کاخیرمقدم کرنے کے لئے سینیٹر پرویز رشید، سینیٹر ڈاکٹر آصف سعید کرمانی پہلے سے موجودتھے جبکہ وزیراعظم کے مشیر برائے ہوا بازی و سابق گورنر کے پی سردار مہتاب احمد خان عباسی موجودہ گورنر اقبال ظفر جھگڑا وفاقی وزیر سردارمحمد یوسف وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام خان، محترمہ ماوری میمن، کیپٹن محمد صفدر، قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکرمرتضیٰ جاوید اور دیگر مسلم لیگی عمائدین کی بہت بڑی تعداد چشم براہ تھی۔ نواز شریف صوبہ خیبرپختونخوا کی سرزمین پر اپنے لئے اس قدر بڑے ہجوم کو دیکھ کرقدرے جذباتی ہوگئے ابتدائی لمحات توا ن کے اپنے عوام کےدرمیان رومانوی جملوں میں صرف ہوگئے ہجوم نعرے لگا رہا تھا ’’میاں صاحب وی لو یو‘‘ (میاں صاحب ہم آپ سے پیار کرتے ہیں) نواز شریف نے قدرے توقف کرکے ہجوم پر نگاہ ڈالی اور پھر کہا کہ ’’آئی لو یو ٹو، آئی ریلی لو یو‘‘ (میں بھی آپ سے محبت کرتا ہوں، میں فی الحقیقت آپ سے پیار کرتاہوں‘‘ انہوں نے ایبٹ آباد سے عوام سے مکالمے کے انداز میں گفتگو کی ان سے استفسارات کئے اور جواب بھی لئے۔ اس ضمن میں انہوں نے تین چار مرتبہ یہ وعدہ لیا اور کہا کہ وہ سوچ کر اپنے دل سے مشورہ کر کے ان سے وعدہ کریں۔ اس ماحول میں وہ انقلابی رہنما دکھائی دے رہے تھے۔نواز شریف نے جنرل پرویزمشرف کا نام لیکر دریافت کیا کہ کیا کسی نے اس سے سوال کیا۔ اسے کٹہرے میں لانے کی ہمت کی ؟ نواز شریف نے اپنے سب سے بڑے حریف کا نام تو نہیں لیا اور کہا کہ وہ دعوے کرتا تھا کہ نوے دن میں ا پنے صوبے سے کرپشن ختم کردے گا، صوبے میں سستی بجلی پیدا کرے گا، ایک ارب درخت لگائے گا نواز شریف نےکہا کہ کرپشن ختم کرنا تو درکنار صوبے کے وزرا ایک دوسرے کی کرپشن کی داستانیں عام کررہےہیں۔ صوبے میں ایک کلو واٹ بجلی پیدا نہیں کی ایک ارب درخت لگانے کی بجائے اس کے بہانے اربوں روپے کھا لئے گئے۔ نواز شریف نے کہا کہ دوسروں کےبارے میں بدزبانی کرنے والے سے صوبے اور پاکستان کے عوام اس کی لوٹ مارکا حساب لیں گے اور اسے نہیں چھوڑیں گے۔ نواز شریف نے اعلان کیا کہ وہ اپنی نظرثانی کی اپیل عوام کی عدالت میں لیکر آئے ہیں اور کہا کہ دنیا اور پاکستان کے عوام دیکھ لیں کہ عوام کے ریفرنڈم کانتیجہ آگیا ہے۔
تازہ ترین