• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ جیسے عالمی اداروں کی مسئلہ کشمیر پرعدم توجہی کایہ نتیجہ ہے کہ بھارتی فوج شہ پاکر سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کنٹرول لائن کی شہری آبادی پرآئے دن بلااشتعال فائرنگ کرتے ہوئے نہتے اوربے گناہ شہریوں کو اپنی سفاکیت کانشانہ بنارہی ہے یہاں تک کہ انسانیت کے آفاقی مذہب سے ناآشنابھارتی فوج نے جنازوں کوبھی معاف نہیں کیا۔جمعرات کوچڑی کوٹ سیکٹر میں چغاڑبالا ککوٹہ اوردوسہ موڑ کے سرحدی دیہات پراس نے بلااشتعال فائرنگ کی جس کے دوران تدفین میں مصروف دوشہری شہید ایک خاتون زخمی ہوگئے۔اگر جنازے میں شریک لوگ درختوںکے پیچھے پناہ نہ لیتے تو ہلاکتیں بڑھ سکتیں تھیں۔بالآخر پاک فوج نے دشمن کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی توپوں کوخاموش کردیا۔بھارت کاایک فوجی ہلاک کردیاگیا اورپانچ زخمی ہوئے تاہم بعد میں وقفوں کے ساتھ گولہ باری جاری ہے۔بھارتی فوج کی اس مسلسل فائرنگ اورگولہ باری سے اس کے یہ عزائم سامنے آتے ہیں کہ وہ سرحدی آبادیوں میں خوف وہراس پھیلاکر لوگوں کو یہاں سے نقل مکانی پرمجبور کرنا چاہتی ہے۔اس کے برخلاف کنٹرول لائن کے دوسری جانب بھی چونکہ مسلمان بستے ہیںاس لئے پاک فوج انہیں نقصان نہیں پہنچاتی اورصرف بھارتی فوجیوں کو نشانہ بناتی ہےپاک فوج بلاشبہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے صبروتحمل کامظاہرہ کررہی ہے لیکن سرحدی آبادیوں پربھارتی فوج کی فائرنگ اورگولہ باری روزمرہ کامعمول بن چکی ہے جس سے رواں سال شہید شہریوں کی تعداد46ہوگئی ہے۔بھارتی فوج کی بربریت کایہ بڑھتا ہوا رجحان حالات کو مزید گھمبیر بنارہاہے جو اس بات کامتقاضی ہے کہ عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ صورتحال کاادراک کرتے ہوئے بھارت کو بے گناہ شہریوں کی جان ومال کے ساتھ کھیلنے سے روکیں اورسلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل کراتے ہوئے کشمیریوں کو ان کاحق خودارادیت دلائیں۔

تازہ ترین