• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کا ٹریفک بحران شدید، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، دھول سے سانس کی بیماریاں پھیلنے لگیں

کراچی (اعظم علی / نمائندہ خصوصی ) انٹر سٹی بسوں کے اڈوں کی شہر سے باہر منتقلی میں تاخیر اورکراچی میں ٹریفک جام کا سبب بننے والے دو درجن پوائنٹس میں مذید اضافے سے کراچی میں ٹریفک بحران شدت اختیار کرگیا ہے جبکہ سڑکوں کی بدحالی کی وجہ سے شہریوں کی اذیت میں اضافہ ہوتا چلاجارہا ہے کراچی کے تقریبا 20مقامات پر سڑکوں سے اٹھنے والی دھول سے شہریوں میں سانس کی بیماریاں پھیلنا شروع ہوگئی ہیں واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے تین ماہ قبل ٹریف جام کا سبب بننے والے پوائنٹس پر خرابیاں دور کرنے کا حکم بھی دیا تھاتاہم خرابیا ں دور ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئی ہیں جبکہ ڈی آئی جی ٹریفک کراچی عمران یعقوب منہاس نے جنگ کو بتایا کہ انٹر سٹی بسوں کے اڈوں کی شہر سے باہر منتقلی کیلئے کمشنر کراچی کو انتظامات کیلئے خطوط لکھے ہیں جن کا جواب ابھی تک نہیں آیا، ٹریفک جام بننے والے پوائنٹس پر خرابیا ں دور کرنے کے معاملے میں ٹریفک انجینئرنگ بیورو کو سفارشات تیار کی جارہی ہیں جس کیلئے سروے کا کام جاری ہے۔ واضح رہے کے شہر میں کمرشل شاپنگ مالز ، سپراسٹورز شادی ہالز کے علاوہ کراچی کی مصروف ترین شاہراہوں پر ایک ہزار سے دوکانوں میں واٹر فلٹر بلانٹسنصب کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے صر ف ایک دوکان پرپانی خریدنے کیلئے آنے والی50کے قریب گاڑیوں کی وجہ سے ٹریفک جام میں اضافہ ہوا ہے زرائع کےمطابق کمرشل پوائنٹس کے خاتمے کیلئے گزشتہ تین سال میں کمشنر کراچی کو 80سے زائد خطوط لکھے جاچکے ہیں مگر کمرشل پوانٹس میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ دوسری طرف پنجاب چورنگی پر زیر تعمیر انڈرپاس، اور کینٹ اسٹیشن پر آٹھ بر س سے ٹوٹی ہوئی سٹرکیں اور صدر کے علاوہ اولڈ سٹی ایریا میں سڑکو ں کی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے اٹھنے والی دھول سے شہر میں سانس کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں جبکہ سینکڑوں مکین اور دکاندار نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
تازہ ترین