• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری ریکارڈ نے بلین ٹری کی شفافیت کا پول کھول دیا، خیبر پختونخوا میں صرف 22کروڑپودے لگے

Todays Print

پشاور(گلزار محمدخان)خیبر پختونخوا کے محکمہ ماحولیات و جنگلات کے ریکارڈ نے’’ بلین ٹری سونامی پروگرام‘‘کی شفافیت پر کئی سوالات اٹھا دئیے، سرکاری دستاو یز کے مطابق صوبہ کے26میں سے20اضلاع میں صرف 22کروڑپودے لگائے گئے ،تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے اعلان کے مطابق ’’ بلین ٹری سونامی پروگرام‘‘ کے تحت خیبر پختونخوا میں چار سالوں کے دوران ایک ارب18کروڑ پودے لگائے گئے ہیں جس پر لاگت کا تخمینہ 22ارب روپے لگایا گیا تھا،تاہم مشیر جنگلات و ماحولیات اشتیاق ارمڑ کے بقول پروگرام کو22ارب روپے کی بجائے صرف12 ارب روپے میں مکمل کیا گیا ہے چنانچہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اس’’ اعلیٰ کارکردگی‘‘ پر مشیر جنگلات و ماحولیات اشتیاق ارمڑ کو صوبائی وزیر کے عہدے پر ترقی دی، منگل کے روز صوبائی اسمبلی میں پیش کردہ سرکاری دستاویز میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ کے26میں سے20 اضلاع میں صرف22کروڑ14لاکھ34 ہزار 85پودے لگائے گئے ، مردان ڈویژن میں 63لاکھ5133، ہزارہ ڈویژن میں 8کروڑ27لاکھ69ہزار 908،کوہاٹ ڈویژن میں 84لاکھ22ہزار861، ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک کرڑو16لاکھ61063 ، ضلع ٹانک میں462895پودے، ملاکنڈفارسٹ ریجن میں11کروڑ18 لاکھ12225پودوں میں سےسوات میں11283500، کالام میں5864775، شانگلہ میں10256825، ضلع بونیر میں9600000، ملاکنڈ میں26673897، ضلع لوئر دیرمیں21431646، ضلع اپر دیر میں14331384،دیر کوہستان میں5438011 جبکہ ضلع چترال میں بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت6932187پودے لگائے گئے ہیں، صوبائی اسمبلی میں پیش کردہ دستاویز میں ضلع پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، بنوں اور ضلع لکی مروت میں لگائے گئے پودوں کی تعداد کا ذکر نہیں۔

تازہ ترین