• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اکتیس دسمبر تک فاٹا انضمام، ورنہ طویل دھرنا، جماعت اسلامی کی وارننگ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے قبائل کو قومی دھارے میں لانے کے لئے حکومت کو 31 دسمبر تک کی ڈیڈ لائن دیدی۔ اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کی موجودگی میں جناح ایونیو پر فاٹا اصلاحات دھرنے کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئےامیر جماعت اسلامی نے خبردار کیا کہ سال نو کے آغاز پر اسلام آباد میں مستقل دھرنا دیتے ہوئے اسے ”خیمہ بستی“ میں تبدیل کر دیا جائے گا۔اس موقع پرجماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد خان، سردار خان، میاں محمد اسلم، عبدالواسع، صاحبزادہ ہارون الرشید ،زبیر فاروق اورعارف شیرازی بھی موجود تھے جبکہ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ اگر فاٹا کوخیبر پختونخوا میں ضم نہ کیا گیا تو ملک بھر سے کارکنان خیمے اور چادریں لے کر اسلام آباد آئیں گے، شہروں کو بند نہیں کریں گے، ایوان صدر اور وزیراعظم ہائوس کی تالابندی کر دی جائے گی۔فاٹا انضمام لانگ مارچ ٹیکسلا کے راستے فیض آباد سے ہوتا ہوا اسلام آباد میں داخل ہوا، لانگ مارچ نے شہر کے معمولات کومتاثر نہیں کیا، معمولات زندگی رواں دواں رہے،سراج الحق نے کہا کہ قبائل وہ قوانین چاہتے ہیں جو پورے پاکستان میں لاگو ہیں، اگر اب بھی قبائل کو حقوق نہ دیئے تو ان کے ہاتھ حکمران طبقہ کے گریبان پر ہوں گے،انہوں نے کہا کہ اگر فاٹا کو قومی دھارے میں نہ لایا گیا تو پوری قوم کو لے کر اسلام آباد آ ئوں گا، شہروں کو بند نہیں کریں گے بلکہ ایوان صدر اور وزیراعظم ہا ئوس کی تالہ بندی کریں گے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ فاٹا کو سی پیک میں حصہ دیا جائے ، خیبرپختونخوا میں شامل کیا جائے، قومی مالیاتی کمیشن میں نمائندگی دی جائے ،قابل تقسیم محاصل سے فاٹا کے لئے تین فیصد مختص کئے جائے ،ایف سی آر کو ختم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کے حوالے سے اب بھی قومی اسمبلی کے ایجنڈے پر نامکمل بل آیا تھا مگر شرم کی بات ہے کہ حکومت نے اس جزوی ریلیف کو بھی واپس لے لیا،آج ڈیڈلائن دے رہے ہیں کہ 31دسمبر تک خیبرپختونخوا میں فاٹا کو ضم کر دیا جائے، ایسا نہ ہوا تو قبائل خیمے اور چادریں لے کر اسلام آباد آئیں گے مستقل دھرنا دیں گے۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ وہ اور ان کی پارٹی نے فاٹا اصلاحات بل پر فاٹا کے عوام کی امنگوں کے مطابق آگے بڑھ کر مسئلہ حل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس دیرینہ مسئلہ کو جلدازجلد جلد حل کیا جائے،اس مسئلے پر مولانا فضل الرحمان سے بھی بات کرونگا ۔
تازہ ترین