• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شوگر کا مرض متوازن غذا، ادویات اور ور زش سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے، میر خلیل الرحمٰن میموریل سو سائٹی کا سیمینار

لاہور (رپورٹ: وردہ طارق) شوگر یا ذیابیطس کا مرض پوری دنیا میں بہت تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ یہ مرض موروثی وجوہات کی بنا پر لاحق ہوسکتا ہے۔ شوگرکا مرض تمام جسمانی اعضا کو متاثر کرتا ہے اور بعض اوقات مریض کا پائوں تک کاٹنا پڑ جاتا ہے۔ جب یہ مرض ایک بار لاحق ہو جاتا ہے تو پھر اس سے چھٹکاراپانا ناممکن ہے۔ لہٰذا متوازن غذا، ادویات اور ورزش کے ذریعے اس کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں ادویات کے ساتھ ساتھ صحت مند غذا، ورزش اور جسمانی سرگرمیوں کا بہت عمل دخل ہے۔ضروری نہیں کہ اس مرض میں صرف بڑے لوگ ہی مبتلا ہوں اس میں بچے بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔شوگر کے مریض جب اپنی شوگر کنٹرول کرنے کی طرف دھیان نہیں دیتے تو پھر آہستہ آہستہ تمام اعصاب کمزور ہونے لگ جاتے ہیں جس سے مریض نہ تو کسی جسمانی سرگرمی میں حصہ لے سکتا ہے اور نہ ہی اپنے روزمرہ کے امور سرانجام دے سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی (جنگ گروپ آف نیوز پیپرز) اور سکینہ بیگم انسٹیٹیوٹ آف ڈایابٹیز اینڈ اینڈوکرائن ریسرچ شالامار ہسپتال کے زیر اہتمام ہونے والے سیمینار و آگاہی واک بعنوان AWARENES WALK & SEMINAR ON DIABETICES 2017 آگاہی زندگی میں کیا۔ سیمینار میں مہمان خصوصی شوگر کی مریضہ یشفا زاہد تھیں۔ خصوصی لیکچر ڈائریکٹر SIDER پروگرام ڈویلپمنٹ اینڈ پوسٹ گریجوایٹ ٹریننگ شالامار میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پروفیسر ڈاکٹر بلال بن یونس نے دیا۔ آگاہی واک میں چیف ایگزیکٹو شالامار انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز بریگیڈیئر (ر) انیس احمد، پرنسپل شالامار میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پروفیسر زاہد بشیر، چیف آپریٹنگ آفیسر شالامار ہسپتال بریگیڈیئر (ر) محمد نسیم اعجاز نے شرکت کی۔ حرف تشکر جنرل منیجر بزنس پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ شالامار ہسپتال ڈاکٹر عرفان علی سید نے پیش کیا۔ میزبانی کے فرائض چیئرمین میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی واصف ناگی نے سرانجام دیئے۔ واصف ناگی نے کہا کہ ذیابیطس کی دو اقسام ہیں۔ آگاہی کے ذریعے اس مرض کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ جو لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اس مرض کا جڑ سے خاتمہ ممکن ہے تو وہ بالکل غلط کہتے ہیں۔یہ مرض تاعمر ساتھ رہتا ہے۔ لہٰذا آپ سب سے گزارش ہے کہ عطائیوں کےپاس جانے سے گریز کریں۔ پروفیسر ڈاکٹر بلال بن یونس نے کہا کہ ہمارا مشن ہے کہ ہسپتال میں بین الاقوامی معیار کے مطابق سہولیات فراہم کی جائیں اور اس کوسنٹر آف ایکسی لنس بنا سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ شوگر کے مریضوں کے ساتھ ساتھ تھائیرائیڈ کے مریضوں اور خواتین کے مسائل کو بھی دیکھا جاتا ہے اور دماغی امراض کا بھی علاج کیا جاتا ہے۔ڈاکٹر روزینہ ارشد نے کہا کہ تقریباً دو ہزار کے قریب مریضوں کے پائوں شوگر سے متاثر ہیں جو کہ ہمارے پاس رجسٹرڈ ہیں۔ جن میں 250کے قریب مریضوں کو مختلف ڈاکٹرز نے پائوں کاٹنے کے لیے کہا مگر 189مریضوں کےپائوں ہم نے کٹنے سے بچا لئے۔
تازہ ترین