• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وائس چانسلرپشاور یونیورسٹی نے اخبارات و جرائد پر پابندی عائد کردی

پشاور (خبر نگار خصوصی) جامعہ پشاور میں متحدہ طلبہ محاذ کے دھرنے کی کامیابی میں میڈیا کے موثر کردار پر وائس چانسلر جامعہ پشاور نے سخت بر ہمی کا اظہارکرتے ہوئے سارا غصہ میڈیا پر ہی نکال دیا ، انہوں نے اپنے دفتر کو بھیجے جانے والے اخبارات کے تراشوں اور اخبارات پر پابندی لگا دی جبکہ سنٹرل لائبریری آنے والے آٹھ اخبارات اور چار جرنلز بھی بند کردیئے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ سال دسمبر میں جامعہ کی مختلف طلبہ تنظیموں پر مشتمل متحدہ طلبہ محاذ (ایم ٹی ایم) کے زیر اہتمام فیسوں میں اضافے، ہاسٹلز کی کمی اور ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے ایک طویل دھرنادیاگیا،جس کی میڈیا نے موثر اور بھرپو ر انداز میں کوریج کی۔ آخر کار یونیورسٹی انتظامیہ نے شدید دبائو میں آکر گھٹنے ٹیک دیئے اور طلبہ کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے تحریری طور پر انہیں یقینی دہانی کرائی جس پر انہوں نے دھرنا ختم کردیا۔ تاہم اس صورتحال کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ سر جوڑ کر بیٹھ گئی اور بہت سوچ و بچار کے بعد اس نتیجے پر پہنچی کہ یہ سارا کیا دھرا میڈیا کا ہے ،لہٰذا اس پر مختلف صورتوں میں پابندی لگادی جائے۔ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ کرتے ہوئے وائس چانسلر جامعہ پشاور پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف نے اپنے دفتر کو میڈیا آفس سےروزانہ کی بنیاد پر آنے والے اخباری تراشےاور تمام اخبارات سمیت سنٹرل لائبریری کو بھی آنے والے آٹھ اخبارات اور چار جرنلز بند کردیئے، علاوہ ازیں ، تمام تدریسی شعبہ جات کو بھی ہدایت کی کہ روزانہ صرف ایک ہی اخبار خریدا جائے۔ اس حوالے سے ’’جنگ ‘‘ نے وائس چانسلر جامعہ پشاور پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے فون نہیں اٹھایا۔
تازہ ترین