• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیسری شادی سامنے لانے کیلئے عمران پر دبائو تھا، بہنوں کو پھر اعتماد میں نہیں لیاگیا،پلے بوائے خیال کیا جانیوالا شخص تسبیح کے دانے گھماکراپنی تبدیلی کا تاثر دے رہاہے، غیرملکی میڈیا

Todays Print

اسلام آباد ( صالح ظافر) بھارت سمیت عالمی ذرائع ابلاغ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی تیسری شادی کے حوالے سے دلچسپ تبصرہ کر رہے ہیں،غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جوانی میں خواتین کا رسیا ہونے کی شہرت رکھنے والا شخص اب ہاتھ میں تسبیح کے دانے گھماتے ہوئے اپنے تبدیل ہونے کا تاثر دے رہا ہے جسے قبل ازیں پلے بوائے خیال کیا جاتاتھا، تیسری شادی سامنے لانے کیلئے عمران پر دبائوتھا، بہنوں کو پھر اعتماد میں نہیں لیاگیا۔ بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے لکھا ہے کہ عمران خان نے اپنی ہی روحانی پیشوا سے تیسری شادی کر لی، عام انتخابات قریب آنے کی وجہ سے عمران خان پر تیسری شادی کو منظر عام پر لانے کے لئے پارٹی رہنمائوں کی جانب سے دبائو تھا جس وجہ سے تیسری شادی کی تفصیلات سامنے لائی گئیں۔ دی ہندو نے کہا کہ تحریک انصاف کے بعض رہنما سمجھتے ہیں کہ ان کی تیسری شادی کو خفیہ رکھنے کی وجہ سے پنجاب کے شہر لودھراں میں انہیں ضمنی انتخابات میں حریف جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) سے شکست ہوئی۔ نیوز18کی خبر میں کہا گیا ہے کہ ان کی شادی میں ان کی بہنوں اور خاندان کے دیگر افراد کو مدعو نہیں کیا گیا، انہوں نے اپنی تیسری شادی کے حوالے سے اپنی بہنوں کو اعتماد میں نہیں لیا۔ ٹائمز آف انڈیا نے لکھا کہ عمران خان اور بشریٰ کے نکاح کی تقریب سادگی سے ہوئی جس میں دلہن کی والدہ سمیت اہم پارٹی رہنما شامل ہوئے جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین کی بہنیں تک اس میں شامل نہیں ہوئیں۔ اے ایف پی نے اپنی خبر میں کہا کہ خوشنما بالوں والی جمائما گولڈ اسمتھ سے پاکستانی ٹیلی ویژن کی صحافی ریحام خان اور اب روحانی مشیر وٹو سے عقد کے بعد یوں دکھائی دیتا ہے کہ 65سال میں خان نے اپنا دائرہ مکمل کر لیا ہے، خبر میں آگے چل کر بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنی کتاب میں اس امر کا اعتراف کیا ہے کہ میری زندگی میں وہ 6ماہ جو جمائما سے طلاق کی طرف بڑھ رہے تھے اور طلاق کے 6ماہ میری زندگی کا مشکل ترین دور تھا۔ خان کے ایک دل گرفتہ پرستار مدثر جمیل نے کہاکہ عمران خان نے شادیوں کی ہیٹ ٹرک کا ریکارڈ تو مکمل کر لیا ہے حالانکہ ہم ان سے سیاست میں ہیٹ ٹرک کی توقع کر رہے تھے۔ تجزیہ کار اس امر سے متفق ہیں کہ تیسری شادی خان کی سیاست پر اثرانداز ہو گی کیونکہ ملک میں عام انتخابات زیادہ دوری پر نہیں ہیں ۔یونیورسٹی کی طالبہ ماریہ حیدر نے کہا کہ میں حیرت زدہ ہوں کہ خان سیاست کے لئے کب وقت نکالتے ہوں گے، وہ ایسے وقت میں اپنی نجی زندگی کے بار ے میں غیر معمولی طور پر مصروف ہیں جب انہیں پیش آمدہ انتخابات کے تناظر میں عوام کا اعتماد جیتنے پر اپنی توجہ مرکوزرکھنا چاہئے۔ تجزیہ کار کہتے ہیں کہ خان کی پارٹی کو حال ہی میں لودھراں کے ضمنی انتخاب میں غیر متوقع طور پر صدمے کا سامنا کرنا پڑا ہے جو پارٹی کی قیادت کے لئے چشم کشا ہونا چاہئے۔ جارجیا اسٹیٹ یونیورسٹی سے سیاسیات میں پی ایچ ڈی کے حامل عدنان رسول کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف میں اس وقت دو چیزوں کا فقدان ہے، اوّل اس میں نظم و ضبط ناپید ہے، دوسرا اسے اپنے ہاں کی سیاست کی سمجھ بھی نہیں ہے۔ ایک برطانوی جریدے نے تحریر کیاہے کہ اپنے بین الاقوامی کرکٹ کیریئر میں خان نے پلے بوائے کی شہرت حاصل کر رکھی تھی وہ لاہور کے ایک خوشحال خاندان میں پیدا ہوئے جس کی جڑیں ملک کے شمال مغرب میں تھیں ،جریدے کا کہنا ہے کہ خان نے 1995میں برطانوی چکا چوند لڑکی جمائما سے شادی کی جس سے ان کے دو بیٹے تولد ہوئے جس کے بعد 2004 میںان میں طلاق ہو گئی،اس علیحدگی کوان مشکلات سے منسوب کیاگیا جن کا پاکستان میں جمائما کوسامنے تھا اسے اپنے یہودی آبادی کی وجہ سے ہدف بنایاجاتا تھا اور اسے سیاست میںعدم دلچسپی تھی۔ عمران خان نے غیرملکی میڈیا کو حال ہی میں انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی تحریک انصاف کے لئے عنقریب اقتدار پر قبضے کا عظیم ترین موقع ہوگا۔جریدے نے قدامت پسند صوبے خیبر پختونخوا سے قومی اسمبلی کی خاتون رکن عائشہ گلالئی کا بھی حوالہ دیا ہے جنہوں نے خان اور تحریک انصاف کے دیگر رہنمائوں پرانہیں فحش پیغامات بذریعہ ٹیکسٹ بھیجنے کاالزام عائد کیاہے جس کا مقصد جنسیات کافروغ تھا۔ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ان الزامات کی پارلیمانی تحقیقات کی تائید کی تھی۔ بشریٰ کے بارے میں بتایا کہ وہ وٹو خاندان کے انتہائی قدامت پسند لیکن سیاسی طورپر بے حد بار سوخ خاندان سے تعلق رکھتی ہیں وہ لاہور سے اڑھائی سو کلو میٹر دورپاکپتن کی رہائشی ہیں جو بابا فرید گنج شکر کی زیارت کے لئے شہرت رکھتا ہے وہ بابا فرید کی پیروکار ہیںاور روحانی دوادارو کرتی ہیں۔ بابا فرید گنج کے پیروکار ہونے میںوہ عمران خان کی ہم عقیدہ تھیں۔ یقین کیاجاتا ہے کہ یہی تعلق ان کے درمیان شادی کے بندھن کی پیشکش کاباعث بنا۔ عمران خان 2015سے بابا فرید کے مزارپر روحانی رہنمائی اور سرپرستی کے لئے آ جارہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وہ بشریٰ کے اس وقت قریب ہوئے جب خاتون کی بعض سیاسی پیش گوئیاں درست ثابت ہوئیں جو تحریک انصاف کے بارے میں تھیں۔ بعدازاں ان میں قرب پیدا ہوا جس کے بعد بشریٰ نے اپنے شوہرسے طلاق لے لی اورگزشتہ ماہ عمران سے رشتہ ازدواج میںمنسلک ہوگئیں خان نے گزشتہ ماہ تسلیم کیا تھا کہ انہوں نے بشریٰ کو شادی کا پیغام ارسال کیاہے۔ بشریٰ کے سابق شوہر خاور کا کہنا ہے کہ انہوں نے خود بشریٰ کو طلاق دی ہے اس کا تقاضا خاتون نے نہیں کیا تھا جو خلع کہلاتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ انہوں نے بشریٰ کے ساتھ 30برس کی خوش و خرم شادی کی زندگی گزاری تھی لیکن آخری چند سال میںکچھ مشکلات پیدا ہوگئی تھیں جو طلاق پر انجام پذیر ہوئیں اس بارے میں مفاہمت 2017کے آخر میں ہوگئی۔ جریدے نے بتایا کہ عمران خان بابا فرید کے پاس سکون اوراطمینان کی تلاش میں گئے تھے جہاںان کی بشریٰ سے ملاقات ہوئی جسے روحانی طبیب کہاجاتا تھا،شک و شبہے کی کیفیت میں عمران خان بشریٰ سے روحانی تسکین کے لئے رجوع کرتے تھے۔ بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق نکاح کی تقریب کی تصویر سے پتہ چلتاہے کہ دامن پورے حجاب میںہیں اور عمران خان جنہیں کسی زمانے میں بین الاقوامی طورپر دل پھینک رومانوی تصور کیاجاتا تھا پاکستان میں کہیں زیادہ قدامت پسند دکھائی دے رہے تھے۔

تازہ ترین