• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سری لنکن کرکٹ ٹیم کی سیکورٹی کے نام پر میٹرو بس سروس معطل، شہریوں کو شدید مسائل

راولپنڈی (اپنے رپورٹرسے) سری لنکن کرکٹ ٹیم کی سکیورٹی کے نام پر راولپنڈی اسلام آباد کی واحد سرکاری ٹرانسپورٹ میٹرو بس سروس کی جزوی بندش اور شیڈول میں تبدیلی کے باعث پیر کو جڑواں شہروں کے درمیان سفر کرنیوالے افراد، ملازمین اور تعلیمی اداروں میں جانے والےطلبہ و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،اور وہ منہ مانگے کرایوں پر پرائیویٹ ٹرانسپورٹ پر دھکے کھانےکے باوجود مقررہ اوقات میں اپنی اپنی منزلوں پر نہ پہنچ سکے۔سکیورٹی کے نام پر میٹرو بس سروس کا معمول کا آپریشن چھ بجے صبح کی بجائے نو بجے شروع ہوا ۔ سہ پہر چار سے چھ بجے تک سروس معطلی کا فیصلہ کیا گیا ہےجو سولہ دسمبر تک رہے گا۔پیر کو ریہرسل کے طور پر میٹرو بس سروس تاخیر سے چلا کر سہ پہر میں بند کی گئی۔جس کے باعث مسافروں کو سخت مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔حالانکہ میٹرو بس سروس اور کرکٹ اسٹیڈیم میں براہ راست کوئی رابطہ بھی نہیں ہے۔شہریوں نے سروس شیڈول پر احتجاج کرتے ہوئےکہا کہ میٹرو بس سروس کی سہولت دے کر شہریوں کو بلیک میل کیا جارہا ہے۔جب انتظامیہ کا دل چاہتا ہے کوئی متبادل انتظام کے بغیر سروس بند کردیتی ہے۔مسافروں نےکہا کہ میچ بدھ سے شروع ہورہا ہے۔ مگر دو دن پہلے ہی سے راولپنڈی، اسلام آباد کے طلبا وطالبات ، ملازمت پیشہ طبقے کیلئے سروس پیر سے ہی بند کردی گئی۔ دنیا بھر میں کرکٹ میچز ہوتے ہیں مگر کہیں بھی سٹیڈیم اور اسکے اردگرد کی سڑکوں کو بند نہیں کیا جاتا۔ڈبل روڈ عملا نو گو ایریا بن چکی ہے۔ایک ہفتہ تک مسافروں کو ازیت ناک صورتحال سے دوچار کردیا گیا ۔میٹرو س سروس بند کرکے رینٹ اے کارکمپنیوں اور پرائیویٹ ٹیکسی ،رکشا والوں کی چاندی کرادی گئی ہے۔مسافروں نے جڑواں شہروں کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ میٹرو بس سروس کو معمول کے مطابق بحال کیا جائے۔اگر بہت مجبوری ہے تو صدر تا سیکرٹریٹ اضافی ٹرانسپورٹ چلائی جائے تاکہ ملازمت پیشہ افراد اور طلبہ و طالبات کا نقصان نہ ہو۔ دریں اثناء میٹرو بس سروس شیڈول تبدیلی کے بعد سری لنکن کرکٹ ٹیم کی سیکورٹی کیلئے صبح چھ سے شام چھ بجے تک مری روڈ پر چاندنی چوک تا فیض آباد بھاری گاڑیاں بھی نہیں آ جاسکیں گی۔خاص طور پر تعلیمی اداروں کی بسیں،راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی صفائی اور واسا کی گاڑیاں بھی اس پابندی میں شامل ہیں۔اس حوالےسے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ٹریفک حکام کی طرف سے مراسلہ بھی بھجوایاگیاہے۔یہ پابندی 15دسمبر تک رہے گی۔
تازہ ترین