• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کم پیسوں میں باغبانی کے آئیڈیاز

ایک صاحب دن رات اٹھتے بیٹھتے شطرنج کی باتیں کیا کرتے تھے۔ اتفاق سے انہیں ایک باغ دیکھنے کی دعوت دی گئی۔ باغ کے مالی نے انہیں دو تین گلاب کے پودے خریدنے کی ترغیب دی۔ کچھ ہی دنوں میں وہ گلاب کی خوبصورتی سے اتنے مسحور ہوئے کہ انہوں نے تقریباً پچاس کیاریاں لگا ڈالیں۔ لوگوں نے جب ان سے پوچھا کہ آپ نے شطرنج کیوں چھوڑ دی تو کہنے لگے کہ دن بھر شطرنج کھیلنے کے بعد صرف یادیں باقی رہ جاتی تھیں اور وہ یادیں بھی کچھ اچھی نہیں ہوتی تھیں۔ اس کے برعکس اپنے گلابوں کی خدمت کرنے کے بعد مجھے اپنے چاروں طرف حسن ہی حسن نظر آتا ہے اور اس سے میری آنکھوں کو ٹھنڈک اور دل کو مسرت و شادمانی حاصل ہوتی ہے۔ میں نے محسوس کیا ہے کہ میری صحت بھی پہلے سے بہتر ہوگئی ہے۔

ہمارے ذہن میں شاید یہی خیال رہتا ہے کہ گارڈننگ یا باغبانی صرف بڑے گھر میں ہی کی جا سکتی ہے یا اس کیلئے کثیر سرمایہ درکار ہوتاہے۔ یہ تاثر غلط ہے کیونکہ چھوٹے گھروں میں بھی اس شوق کوبخوبی پوراکیا جا سکتا ہے جیسے گھر کی چھت یا بالکونی پر چھوٹا سا باغیچہ بناکر اس میں اپنی پسند کے پھول ،پودے اور سبزیاں اگائی جا سکتی ہیں۔باغبانی کے شوق کے لئے ضروری ہے کہ آپ اس پر بھرپور توجہ دیں مختلف پودوں اور سبزیوں کو مناسب پانی لگائیںاور یہ سب بہت کم پیسوںمیں بھی ہوسکتاہے ۔

اگر آپ کے پاس ایک باغیچہ موجود ہے لیکن اس کی گھاس سوکھی ہوئی ہے اور پودے سوکھے ہوئے ہیں تو یہ وقت ہے کہ آپ نئے پودے لگائیں، گھاس کھودیں۔ لیکن پودے لگاتے وقت اس بات کا دھیان رکھیں کہ پودے چھوٹے اور سدا بہار ہوں تاکہ آپ کو ہر موسم میں انکو تبدیل کرنے کی ضرورت نہ پڑے ۔

اندرونی باغیچے بہت عرصے سے مکینوں کی خوشی کا سامان بنتے آرہے ہیں۔ یہ عموما بڑی چھتوں والے گھروں میں پائے جاتے ہیں اور یہ دو منزلہ گھروں میں بھی بہت کمال لگتے ہیں۔ جب اندرونی باغیچہ آپ کےگھر میں ہوگا تو تروتازگی آپ کےگھر کا مقدر بن جائے گی۔

اس طر ح کے کونے گھر کے اندر اور باہر دونوں جگہوں میں بنائے جاسکتے ہیں۔ پودے اگر افقی طور پر لگائے جائیں تو آنکھوں کو ایک خاص آرام دیتے ہیں۔ کچھ پودے لگائیں ، مصنوعی روشنیاں اور چند شاندار کرسیاں آپکا ایک شاندار باغیچہ نما کونہ تیار ہے۔ اگر کوئی اور نہیں ہے تو بھی آپ اکیلے مزے سے وقت گزار سکتے ہیں ۔

اگر آپ کے گھر کے ساتھ بھی ایک کونہ فارغ ہے تو اسکو باغیچہ بنانے کے لیئے تیار کر لیں۔ آپ کو سارا باغیچہ پودوں سے بھرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کچھ پودے لگائیں، کچھ پتھر اور کچھ سجاوٹیں۔ ایسا شاندار باغیچہ آپ نے کبھی دیکھا نہیں ہوگا۔

گھر میں باغیچوں کے لیئے ایک خاص جگہ ہونا ضروری نہیں ہے کیا آپ نے غور کیا کہ ہم نے فروٹ کے خالی ڈبوں میں اپنی سبزیاں اور مسالا جات لگائے ہیں۔ اپنے ہاتھوں سے اگائی گئی سبزیوں سے بہتر کچھ نہیں ہے۔

اگر آپ کےگھر میں باغیچہ نہیں ہے لیکن آپ کو پودوں کا بہت شوق ہے تو آپ گھر کے سامنے کے حصوں کو پودے لگا کر ایک چھوٹے سے باغیچے سے تشبیہ دے سکتے ہیں۔ اگر گھر کے سامنے کی دیوار پر سفید رنگ ہوا ہے تو اس کے ساتھ کسی بھی امتزاج کے پودے اچھے لگیں گے۔ ہرے رنگ کے جھاڑی نما پودے لگائیںگے تو وہ بھی بہت شاند ار لگیںگے۔

سامنے کے باغیچے کو نہ تو زیادہ فینسی اور نہ زیادہ نظر انداز کرنا چاہیے۔یہ وہ پہلی چیز ہے جس پر آپ کےمہمانوں کی نظر پڑتی ہے۔ یہ آپ کےگھر کا پہلا تاثر ہے اسلیئے اسکو بہت زیادہ خوبصورت نظر آنا چاہیے۔ آپ کو بہت زیادہ پیسہ خرچنے کی ضرورت نہیں ہے، بس اسکی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ سوکھے ہوئے پودے اور بے جا سوکھی گھاس آپ کےگھر کا تاثر اچھاچھوڑتے ہیں۔

اپنے گھر کے باغیچے کونیچے دئیے گئے مختلف طریقوںپر عمل پیرا ہو کر خوبصورتی سے سجا سکتے ہیں۔ سب سے پہلے ان چیزوں کی ایک لسٹ بنا لیںجوآپ کو اپنے باغیچے کی خوبصورتی اور صفائی کے لئے چاہئے ہوں۔مثلاًتمام پھولوں اور پودوں کی فہرست بنا لیںجنہیں آپ باغ میں لگانا چاہتے ہیںاس کے علاوہ باغ میں پانی کو فوارہ تالاب یا جھرنے کی صورت بھی دیں،اس عمل سے نہ صرف پرندے اور تتلیاں باغ کی جانب متوجہ ہوتی ہیں،بلکہ آپ بھی بہتے پانی کی مسحور کن آواز سے لطف اندوز ہوں گے۔

٭بے شک پھولوں اور پودوں کی خریداری میں یہ بات نہایت اہمیت کی حامل ہے کہ باغیچے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لئے ایسے پھول اور پودے خریدیں،جن کی نشوونماتمام موسموں میں یکساں طور پر ہو سکے ۔

٭مختلف بینرزاور جھنڈوں کو بھی استعمال کریں،جوکہ باغیچے میںپھول اور پودوںکے رنگوں سے مطابقت رکھتے ہوں،اس سے اور زیادہ نکھار آئے گا۔

٭متعدد اقسام کے نفیس مجسموں اور جھرنوںکو بھی استعمال کریں۔

٭گملوں اور مختلف اوزار پر اپنی خواہش کے مطابق پینٹ کرنے کے لئے گہرے واٹر پروف رنگوںکا استعمال کریںتاکہ ان اشیاء پر پانی لگنے سے ان کا رنگ پھیکا یا خراب نہ ہو۔

تازہ ترین