دس کروڑ افراد کی ویکسی نیشن

October 25, 2021

\یہ امر نہایت اطمینان بخش ہے کہ پاکستان نو ماہ سے بھی کم عرصے میں دس کروڑ سے زیادہ آبادی کی ویکسی نیشن مکمل کرکے کورونا کی مہلک وبا سے محفوظ رکھنے کا ایک سنگ میل عبور کر چکا ہے جس سے کاروبار زندگی معمول پر لانے میں مدد ملی ہے اور ہر طبقہ اپنے کام میں پہلے کی طرح مشغول دکھائی دیتا ہے۔ تاہم نصف سے زیادہ آبادی کا حفاظتی ٹیکوں کے عمل سے گزرنا اب بھی باقی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے سنگل ڈوز کے حامل شہریوں کو ویکسی نیشن کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ بات بھی حوصلہ افزا ہے کہ کووڈ 19 سے متاثرہ افراد کی تعداد مزید گر کر 1.40 فیصد پر آگئی ہے جن کی اکثریت کورونا کی تیسری قسم ڈیلٹا میں مبتلا ہوئی ہے۔ مزید برآں چند روز قبل پنجاب میں کیلیفورنیا ویرینٹ سے متعلق بعض کیس سامنے آنے کی اطلاعات ہیں۔ اس حوالے سے صحت کے عالمی ماہرین کووڈ 19 کی نئی اقسام سے دنیا کو خبردار کر رہے ہیں تاہم ویکسی نیشن کو اس سے بچاؤ کا مؤثر ذریعہ قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان اب تک حفاظتی ٹیکوں کی 13 کروڑ سے زائد خوراکیں حاصل کر چکا ہے پھر بھی ملکی آبادی کے تناظر میں اس وقت کم و بیش 9 کروڑ کی کمی ہے۔اگر بہت کم عمر بچوں کو اس میں شامل نہ کیا جائے تویہ تعداد اس سے کچھ کم تصور کی جاسکتی ہے۔صحت کے عالمی اداروں کے مطابق جو لوگ ویکسی نیشن نہیں کرارہے ان میں اوسطاً 16 ماہ میں کووڈ کی دوسری تشخیص کا امکان موجود رہتا ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور ادارے ملک کو کورونا وبا سے محفوظ بنانے کیلئے روزو شب متحرک ہیں اور امید واثق ہے کہ وہ ویکسی نیشن کا عمل بلاتعطل جاری رکھنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گی جس کے لئے عوام الناس کا تعاون بہرحال ناگزیر ہے۔ واضح رہے کہ جب تک دنیا میں کورونا کا ایک بھی کیس موجود ہے یہ انسانی زندگی کیلئے خطرناک ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998