جرمنی میں کورونا کےانکاری افراد کی تعداد میں اضافہ

November 10, 2021

برلن ( نیوز ڈیسک) جرمنی کی داخلی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ نے حکام کو متنبہ کیا ہے کہ ملک میں کورونا وبا کے انکاری افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ جرمنی کو اس وقت کورونا وبا کی چوتھی لہر کا سامنا ہے۔ جرمنی کی داخلی انٹیلی جنس کے سربراہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ایک انتہا پسند تنظیم کویرڈینکن نے گزشتہ روز لائیپزگ شہر میں ایک مظاہرہ کیا۔ یہ تنظیم کورونا کی حقیقت سے انکاری ہے اور ویکسی نیشن کی بھی مخالفت کرتی ہے۔ انٹیلی جنس محکمے کے سربراہ اشٹیفان کرامر نے کہا کہ روز بروز دائیں بازو کے حلقے کے افراد کی جانب سے لوگوں کی بے عزتی کرنے، مذاق اڑانے، مارپیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ غیر معمولی جارحانہ مزاج کا مظاہرہ تھیورنگیا سمیت کئی دوسری ریاستوں میں بھی سامنے آیا ہے۔ کرامر کے مطابق دائیں بازو کے افراد میں یہ جارحانہ رویہ بوسٹر لگانے کے اعلان کے بعد مزید شدید ہو سکتا ہے۔ اس وقت دائیں بازو کے افراد کا ایسا منفی رویہ سارے ملک میں برداشت سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔ اشٹیفان کرامر کے مطابق دائیں بازو کے افراد کی جانب سے کورونا وبا کی چوتھی لہر کے تناظر میں بوسٹر کی فراہمی پر بھی خفگی سامنے آئی ہے اور لائپزگ شہر میں کل کا مظاہرہ اسی رویے کا عکاس ہے۔ ہفتے کے روز جرمن ریاست سیکسنی کے سب سے بڑے شہر لائپزگ میں ایک مقامی تنظیم موومنٹ لائپزگ نے ایک مظاہرے کا انتظام کیا۔ یہ تنظیم ویکسین مخالف ہے۔ یہ مظاہرہ حکومت کی جانب سے لائپزگ میں انسداد کورونا کے لیے حالیہ نافذ کردہ اقدامات کے خلاف کیا گیا۔