حکومت ہر ماہ چار روپے پٹرولیم لیوی میں اضافہ کی پابند، خرم حسین

November 30, 2021

کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و ماہر معیشت خرم حسین نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت ہر ماہ چار روپے پٹرولیم لیوی میں اضافہ کی پابند ہے.

صدر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن صلاح الدین احمد نے کہا کہ ثاقب نثار کی آڈیو لیک کے بعد عدلیہ کی غیرجانبداری اور آزادی پر سوالیہ نشان لگ گیا.

قبل ازیں پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے میزبان شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ حکومت کیلئے سب سے بڑا خطرہ بڑھتا ہوا کرنٹ اکائونٹ خسارہ ہے۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے مزید کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط مان لی ہیں اور پروگرام کی بحالی سے پہلے ہی اس پر عملدرآمد بھی کررہی ہے.

350ارب روپے کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے اور اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کیلئے قانون سازی کا بل پارلیمنٹ میں لائے جانے کیلئے تیار ہے، بین الاقوامی مارکیٹ میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے حوالے سے پیدا خدشات کی وجہ سے تیل کی قیمتیں گری ہیں جس کی وجہ سے حکومت کو پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی مد میں فی لیٹر 30روپے جمع کرنے کی آئی ایم ایف کی شرط پورا کرنے میں مدد کرے گی.

عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں نیچے رہیں تو مقامی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت میں اضافہ کئے بغیر ہی حکومت یہ شرط پوری کرسکتی ہے، اسٹیٹ بینک کے اعلامیہ کے مطابق سعودی عرب کا 3ارب ڈالرز کا ڈپازٹ اسٹیٹ بینک کے پاس رکھوانے کیلئے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں، معاہدے کے تحت یہ ڈپازٹ اسٹیٹ بینک کے ذخائر کا حصہ بن جائیں گے اور پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں معاونت کریں گے۔

شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ مشیر خزانہ نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب کی طرف سے قرضہ پرانے قرضے کی شرائط پر ہی ہوگا مگر شہباز رانا کی خبر کے مطابق ماضی کے برعکس اس بار سعودی حکومت نے 3ارب ڈالرز کا یہ قرضہ 4فیصد شرح سود پر دیا ہے، ادھار تیل کی مد میں بھی پاکستان کو مذکورہ رقم پر 3.8فیصد سود دینا ہوگا.

ان معاہدوں کی رو سے پاکستان کو ملنے والے قرضے پر سود کی ادائیگی میں تاخیر بھی ڈیفالٹ کے زمرے میں آئے گی، اس سب کے دوران حکومت کیلئے سب سے بڑا خطرہ بڑھتا ہوا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے جوا س مالی سال کے چار ماہ میں 5ارب ڈالرز سے تجاوز کرچکا ہے حالانکہ حکومت کا پورے سال کا ٹارگٹ ہی 8سے 9ارب ڈالرز کا ہے، صرف اکتوبر کے مہینے میں 1.6ارب ڈالرز کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے نے حکومت اور اسٹیٹ بینک دونوں کو پریشان کردیا ہے، سعودی عرب سے قرض، آئی ایم ایف سے معاہدے اور حکومتی وزراء کے مثبت دعوؤں کے باوجود ڈالر کے مقابلہ میں روپیہ سنبھل نہیں رہا ہے۔

شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو لیک کا معاملہ اسی عدالت یعنی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چلا گیا ہے جہاں شریف خاندان کے کیس زیرالتواء ہیں، ثاقب نثار کی آڈیو لیک سے متعلق درخواست آج دائر ہوگئی ہے مگرمعاملہ صرف ثاقب نثار کی آڈیو تک محدود نہیں رکھا گیا ہے

درخواست میں عدلیہ سے متعلق مجموعی طور پر پانچ واقعات کا ذکر کیا گیا ہے، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ کچھ حالیہ واقعات عوام کی نظر میں عدلیہ کی ساکھ، اس کی شہرت اورا ٓزادی کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں.

اس سے پہلے پاکستان بار کونسل بھی اس معاملہ پر ایک آزاد کمیشن بنانے کا مطالبہ کرچکی ہے اور اب سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بھی ایک آزاد کمیشن کا مطالبہ کررہی ہے جبکہ باقاعدہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کردی گئی ہے۔

شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ تین سال سے لاپتہ صحافی اور بلاگر مدثر نارو بازیابی کیس کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں آ ج اہم سماعت ہوئی، گزشتہ سماعت میں عدالت نے اٹارنی جنرل کو متاثرہ فیملی کی وزیراعظم اور کابینہ سے ملاقات کروانے اورا نہیں سننے کی ہدایت کی تھی، ڈپٹی اٹارنی جنرل آج کی سماعت میں عدالت کو متاثرہ فیملی کی وزیراعظم اور کابینہ سے ملاقات کا وقت نہیں بتاسکے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شہری لاپتہ ہوجائے تو یہ انتہائی سنگین جرم ہے، یہ کوئی طریقہ نہیں کہ متاثرہ خاندان کمیشن کے پاس مارے مارے پھریں، عدالت نے اگلی سماعت میں وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کرلیا ہے۔

شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ پاکستانی صحافت کا ایک بہت معتبر نام آج دنیا سے رخصت ہوگیا، چھ دہائیوں سے شعبہ صحافت سے منسلک رہنے والے سینئر صحافی محمد ضیاء الدین 83سال کی عمر میں اسلام آباد میں انتقال کرگئے۔

محمد ضیاء الدین تقریباً 60سال پر محیط اپنے صحافتی کیریئر کے دوران تقریباً تمام صف اول کے صحافتی اداروں میں انتہائی اہم یعنی ایڈیٹوریل پوزیشنز پر خدمات انجام دیتے رہے، وہ مختلف ادوار میں دی نیوز، ڈان اور ایکسپریس ٹریبیون سمیت کئی نامور اخبارات سے وابستہ رہے، محمد ضیاء الدین صحافت کی آزاد، طاقتور اور پروگریسو آواز کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔