منی بجٹ پر حمزہ شہباز کا اظہارِ تشویش

December 30, 2021

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے منی بجٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج حکومت عوام کے معاشی قتل کے پروانے کی کابینہ سے منظوری لینے جارہی ہے۔

ایک بیان میں حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ عمران خان کا منی بجٹ لانے کی وجہ گزشتہ حکومتوں کو قرار دینا دماغی خلل کا نتیجہ ہے، 350 ارب کے ٹیکسوں سے سیکڑوں اشیاء مہنگی ہوں گی، پیک فوڈ، بجلی، پیٹرول، دالیں، گھی دیگر اشیاء منی بجٹ کے باعث مزید مہنگی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کی تجاویز بھی تشویشناک ہیں، تمام معاشی اشاریے بتا رہے ہیں ملک ریت کے پہاڑ کی طرح ڈھے رہا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ معاشی غلامی اختیار کر کے سیکیورٹی پالیسی پر بغلیں بجاناحکومت کی کوتاہ اندیشی کی مثال ہے، منی بجٹ سے لگنے والے ٹیکسوں سے کاروبار مزید ختم اور معیشت سکڑ جائے گی۔

حمزہ شہباز کا مزید کہنا تھا کہ یہ بجٹ نہیں لاکھوں افراد کو بےروزگار کرنے کا منصوبہ ہے، حکومت منی بجٹ سے موجودہ 11.5 فیصد ماہانہ اور 19.8 فیصد ہفتہ وار مہنگائی کی شرح کو آگ لگانے جارہی ہے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما نے کہا کہ عمران خان منی بجٹ لانے کے بجائے عوام سے جھوٹے وعدے، کمر توڑ مہنگائی، معاشی سبز باغ دکھانے اور ملک کو تباہ کرنے پر معافی مانگیں۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ عمران حکومت کا واحد معاشی مقصد اب صرف عوام سے ٹیکس بٹورنا رہ گیا ہے، حکمران مال بنانے میں مصروف ہیں اور عوام فاقوں سے خودکشی کررہے ہیں، حکومت نے عوام کو لنڈے کے کپڑوں تک کا نہیں چھوڑا ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ منی بجٹ کی منظوری آج دے گی، جس کے بعد یہ بل براہ راست قومی اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا۔