نوبیل انعام کیلئے نامزدگی پرخوشی ہے: ڈاکٹر امجد ثاقب

April 23, 2022

نوبیل امن انعام کیلئے نامزد ڈاکٹر امجد ثاقب کا کہنا ہے کہ نوبیل انعام کیلئے نامزدگی پرخوشی ہے۔

ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ رواں مالی سال 40 ارب روپے بلاسود قرض کا ہدف پورا ہوگا، کم آمدن طبقےکیلئے ہمارے قرض میں نہ سروس چارجز ہیں، نہ سود۔

ڈاکٹر امجد ثاقب نے جیونیوز سےگفتگو میں کہا کہ ایثار اور قربانی ہو بھیک اور گداگری نہ ہو تو خوبصورت معاشرہ تشکیل پاتا ہے، ہم نے سوچا بہت بڑا صدقات فنڈ بنےجس میں لوگ عطیات دیں ، فنڈ دیانت داری سے مستحق افراد کو تقسیم کرےاور سود نہ لے۔

انہوں نے کہا کہ قرض حسنہ کا پروگرام چند ہزار روپے سے کام شروع کیا تھا، آج 162ارب سے قرض حسنہ کا سب سے بڑا پروگرام بن گیا ، پورے ملک سے پچاس لاکھ افراد کو قرض حسنہ دیا گیا ہے ، اصل کریڈٹ ان دیانتدار افراد کو جاتا ہے جنہوں نے قرضے لیے اور 99.99 فیصدکی شرح سے واپس کیے۔

ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ مجموعی طور پر ڈھائی تین کروڑ افراد قرض حسنہ کی برکات سے مستفید ہوئے ، اخوت انسانیت کیلئے فلاح و بہبود کا مکمل نظام ہے ، اسی فلسفے کے تحت اخوت کو چلایا جا رہا ہے ، سرمایہ دارنہ نظام نے اعتماد اور بھروسہ چھینا ہے ۔

یاد رہے کہ پاکستان کی سماجی شخصیت اور سود کے بغیر چلنے والے ملک کے سب سے بڑے مائیکروفنانس پروگرام اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کو نوبیل امن انعام کیلئے نامز کیا گیا ہے۔

ان کا نام غربت کے خاتمے کیلئے کوشش اور انسانیت کی خدمت پر نامزد کیا گیا ۔

نوبل امن انعام 2022 کے لئے دنیا بھر سے 343 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا ہے جس میں 251 انفرادی شخصیات اور 92 ادارے شامل ہیں۔