بلاول بھٹو کی ہدایت پر سندھ حکومت نے تاجر برادری کے مسائل حل کرنے کیلئے رابطہ کمیٹی بنادی

May 08, 2022

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر سندھ حکومت نے تاجر برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے رابطہ کمیٹی بنادی۔

کراچی میں بلاول ہاؤس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے تاجر برادری کے رہنماؤں نے ملاقات کی۔

اس موقع پر زبیر موتی والا، محمد علی ٹبہ، فواد انور، جاوید بلوانی، ادریس میمن، زبیر چھایا، مسعود نقی، ذکی بشیر، زید بشیر و دیگر تاجر رہنما موجود تھے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزراء اور مشیران میں سے سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، وقار مہدی، اختیار بیگ، علی راشد و دیگر بھی موقع پر موجود تھے۔

ملاقات کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت نے تاجروں اور صنعت کاروں کو درپیش مسائل کے ازالے کے لیے بزنس لائژن کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا۔

بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت کے تحت بزنس لائژن کمیٹی اور اس کی ذیلی کمیٹیاں لائحہ عمل اور اصول و ضوابط مرتب کرنے کے ساتھ تاجر برادری کے مسائل کو حل کریں گی۔

اس موقع پر تاجر برادری نے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری سے سندھ حکومت کی جانب سے کوآپریٹو مارکیٹ اور وکٹوریہ مارکیٹ کے متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کرنے پر اظہارِ تشکر کیا اور انہیں یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ملکی برآمدات میں کراچی کا حصہ 50 فیصد ہے، اگر سندھ حکومت تعاون کرے تو اسے دگنا کرسکتے ہیں۔

تاجرون نے پی پی کے چیئرمین کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ برآمدات میں کراچی کا بڑا حصہ ہے تاہم ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ میں سے ہمیں مناسب حصہ نہیں مل رہا ہے۔ تاجر برادری نہ صرف گیس کی قلت کا سامنا کر رہی ہے بلکہ گیس ٹیرف کے معاملے میں بھی ہم سے امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے۔

انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو مزید آگاہ کیا کہ سندھ کو اس کی گیس کا حصہ نہیں دیا جارہا، گھوٹکی گیس فیلڈ کی 110 ایم ایم سی ایف ڈی کا حصہ سندھ کو نہیں دیا گیا، یہ غیر آئینی ہے۔

تاجر رہنماؤں نے کہا کہ دسمبر 2023 میں جی ایس پی پلس کا اسٹیٹس ختم ہوجائے گا، اس حوالے سے سفارتی کوششوں کو تیز کیا جائے۔

انہوں نے اس موقع پرچیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا کہ آپ پاکستان کے وزیر خارجہ ہیں، دنیا میں ہمارا پیغام لے کر جائیں کہ ہمیں ایڈ نہیں بلکہ ٹریڈ چاہیے۔

تاجروں رہنماؤں نے مزید کہا کہ کے-فور 650 ایم جی بی تھا، عمران خان نے اس منصوبے کو 260 ایم جی بی کردیا، اس فیصلے کو واپس لینے کے اقدامات کیے جائیں۔

اس موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری آگے آئے اور سندھ بالخصوص کراچی کے حوالے سے صوبائی حکومت کے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے منصوبوں میں اپنا حصہ ڈالے۔