اسحاق ڈار کی بجائے مفتاح اسماعیل کو ہی وزیر خزانہ رہنا چاہئے، تجزیہ کار

June 28, 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیو زکے پروگرام ’رپورٹ کارڈ‘ میں تجزیہ کار ارشاد بھٹی، حفیظ اللہ نیازی ، سلیم صافی اور ریما عمر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کی بجائے مفتاح اسماعیل کو ہی وزیر خزانہ رہنا چاہئے.

اسحق ڈار ملک میں ہوتے تو ن لیگ کی وزیرخزانہ کیلئے آٹومیٹک چوائس اسحق ڈار ہی ہیں، سندھ میں بلدیاتی انتخابات حکومتی مداخلت اور مار دھاڑ سے بھرپور تھے، اتحادی حکومت کی جو کھچڑی بنی ہے یہ زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔

تفصیلات کے مطابق میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال مفتاح اسماعیل کو وزیرخزانہ برقرار رہنا چاہئے یا اسحق ڈار کو وزارت سنبھالنی چاہئے؟ کا جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کو وزیرخزانہ برقرار رہنا چاہئے.

اسحق ڈار کے آنے سے نہ آئی ایم ایف نہ ہی مہنگائی بیروزگاری غربت ہماری جان چھوڑے گی، اسحق ڈار کے جھوٹے اعداد و شمار کی وجہ سے آئی ایم ایف ماضی میں پاکستان پر جرمانہ کرچکا ہے۔ حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ اسحق ڈار ملک میں ہوتے تو ن لیگ کی وزیرخزانہ کیلئے آٹومیٹک چوائس اسحق ڈار ہی ہیں.

اسحق ڈار سیاست میں نہیں تھے تب بھی کاروباری برادری کا بڑا نام تھے، اسحق ڈار پاکستان کی تاریخ کے غیرمعمولی وزیرخزانہ تھے۔

سلیم صافی نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کو بطور وزیرخزانہ کام کرتے رہنا چاہئے، معیشت کا معاملہ صرف وزیرخزانہ کے ہاتھ میں نہیں ہوتا، ہماری معیشت ملکی حالات، سفارتکاری سمیت دیگر چیزوں سے بھی جڑ گئی ہے، اس ملک میں رہ کر جدوجہد کرنے والے کا حق حکمرانی پر زیادہ ہوتا ہے۔

ریما عمر کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو اسحق ڈار کے بجائے مفتاح اسماعیل کو وزیرخزانہ برقرار رکھنا چاہئے، مفتاح اسماعیل، شاہد خاقان عباسی، شہباز شریف اور آصف زرداری نے جیلیں کاٹیں لیکن ملک سے باہر نہیں گئے۔

دوسرے سوال سندھ میں گورننس پر شدید تنقید کے باوجود بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی کامیابی کی وجہ کیا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات حکومتی مداخلت اور مار دھاڑ سے بھرپور تھے، اتحادی حکومت کی جو کھچڑی بنی ہے یہ زیادہ دیر نہیں چل سکتی، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کا اتحادی جماعتوں کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں ہے.

ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف نے اچھی وزارتیں خود رکھ لیں لیکن چھوٹی جماعتوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے، آصف زرداری اندرون خانہ ایک اور گیم کھیل رہے ہیں، وہ جوڑ توڑ کرکے اور خود کو زیادہ لاڈلا ثابت کر کے دیگر جماعتوں سے لوگ توڑ رہے ہیں۔