KMC کا 32 ارب کا بجٹ پیش، سولر انرجی پارک قائم کرنے کا فیصلہ

June 30, 2022

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے کے ایم سی نےکڈنی ہل میں سولر انرجی پارک قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘ کے الیکٹرک کو مشورہ دیں گےکہ رات بارہ سے صبح چھ بجے تک لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔

بدھ کو انہوں نےخالق دینا ہال میں پریس بریفنگ میں مالی سال 2022-23 ء کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کا 32 ارب 21 کروڑ20 لاکھ 87 ہزار روپے کا بجٹ پیش کردیا۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے آئندہ مالی سال میں مجموعی اخراجات 32 ارب 19 کروڑ 59 لاکھ 60 ہزار روپے ہونگے جبکہ ایک کروڑ 61لاکھ27ہزار روپےکی بچت دکھائی گئی ہے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے کے ایم سی نےکڈنی ہل میں سولر انرجی پارک قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو جولائی کے آخر تک کام شروع کردے گا جس سے پیدا ہونے والی تین لا کھ 65 ہزار یونٹ بجلی شہر میں اسٹریٹ لائٹس کو روشن کرنے کے لئے استعمال ہوگی۔

میونسپل یوٹیلیٹی سروسز چارجز کی مد میں آئندہ سال پونے چار ارب روپے حاصل ہونگے۔

ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ ہم نے کلفٹن کنٹونمنٹ میں پارک بنا کر دیا جس کی فیس کنٹونمنٹ خود وصول کررہی ہے، ان مسائل کے حل کے لئے شہر میں سینٹرلائز ریونیو اتھارٹی ہونی چاہئے۔

پلاسٹک بیگز پر پابندی کا فیصلہ اٹل ہے‘ریٹائرڈ پنشنرز کے واجبات کی ادائیگی کیلئے سندھ حکومت سے جلد گرانٹ مل جائے گی،اسپتال چلانا کے ایم سی کا کام نہیں، بہتر ہوگا کہ ان اسپتالوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے چلایا جائے یا صوبائی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے حوالے کردیا جائے۔

قبل ازیں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا اور موجودہ ریونیو ریکوری کو ہی مزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

کل آمدن میں موجودہ وصولیاں 26 ارب 61 کروڑ 67 لاکھ 74 ہزار روپے، سرمایہ وصولیاں 59 کروڑ 43 لاکھ 13 ہزار روپے، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی فنڈز 5ارب ایک لاکھ روپے، اسٹیبلشمنٹ اخراجات 21 ارب 82 کروڑ 9ہزار، Contingent 2 ارب 38 کروڑ 30 لاکھ 20 ہزار، ریپیئر اور مینٹی ننس کی مد میں 27کروڑ 13 لاکھ 80 ہزار روپے، ڈیویلپمنٹ پروجیکٹس تخمینہ 2 ارب 72 کروڑ 5 لاکھ 51 ہزار، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی اخراجات 5 ارب ایک لاکھ ہے، آئندہ مالی سال کے میزانیہ میں پنشن فنڈ،متفرق اخراجات اور بیل آؤٹ پیکیج کے لئے 8677.480 ملین روپے مختص کئے ہیں،میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز کے لئے5756.250ملین روپے، میونسپل سروسز کے لئے 3943.037 ملین روپے، محکمہ انجینئرنگ کے لئے 2079.013 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں،لینڈ انفورسمنٹ، اسٹیٹ، کچی آبادی، پی ڈی اورنگی اور چارجڈ پارکنگ کیلئے 1422.005 ملین روپے رکھے ہیں،محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے لئے 1184.423 ملین،کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن کے لئے 973.452 ملین، فنانس اینڈ اکاؤنٹس (ایم یو سی ٹی) کے لئے 898.497 ملین،محکمہ قانون کے لئے 184.234ملین،کلک 888.586 ملین،حکومت سندھ سے موجودہ اور بقایا جات کی مد میں تفریحی ٹیکس کی آمدنی کی منتقلی 200 ملین روپے مختص کئے ہیں۔

انہو ں نے بتایاکہ ریونیو کے تخمینے میں حکومت سے گرانٹ بشمول او زیڈ ٹی شیئر18600 ملین روپے جبکہ کے الیکٹرک پر کے ایم سی کے واجبات کی مد میں 1850ملین اورلینڈ انفورسمنٹ، اسٹیٹ، کچی آبادی، پی ڈی اورنگی، چارجڈ پارکنگ سے 1477.613 ملین آمدنی متوقع ہے۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی کاموں بشمول سڑکوں، فٹ پاتھوں، سیوریج لائن، پلوں، چورنگیوں کی بہتری کے لئے 500 ملین روپے جبکہ اہم سڑکوں پر اسٹریٹ لائٹس کے انتظام کے لئے 250 ملین اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے 172 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔

کے ایم سی اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز اور دیگر طبی آلات کی خریداری کے لئے 115.680 ملین، کے ایم سی پارکس کی ترقی کے لئے 100 ملین، کراچی چڑیا گھر، سفاری پارک کی بہتری اور نئے جانوروں کی خریداری کے لئے 85ملین، بڑی سڑکوں پر شجرکاری کے لئے 80 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔