50 کروڑ سے کم کرپشن کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار سے باہر،ٹھوس مواد کے بغیر کسی کو طلبی کا نوٹس جاری نہیں ہوگا

August 02, 2022

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے پچاس کروڑ سے کم کی کرپشن کی تحقیقات نیب کے دائرے سے باہر کرنے کا بل منظورکر لیا ہے۔

نیب ترمیمی بل 2022کے تحت نیب اب 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن کی تحقیقات کرسکے گا جبکہ ٹھوس مواد کے بغیر کسی کو طلبی کا نوٹس جاری نہیں ہو گا۔نوٹس پر کیس کی تفصیلات سے بھی آگاہ کرنا لازمی ہوگا جبکہ ملزمان کو عدم موجودگی میں سزا بھی نہیں سنائی جاسکے گی۔

بل کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل نیب کا عہدہ قابل توسیع ہو گا مگر مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار صدر کے بجائے وفاقی حکومت کا ہو گا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس گزشتہ روز رکن قومی اسمبلی چوہدری محمود بشیر ورک کی زیر صدارت ہوا جس میں اراکین قومی اسمبلی عثمان ابراہیم ، مہناز اکبر عزیز ، زہرہ ودود فاطمی ، نفیسہ شاہ ، عائلہ کامران ، وزیر مملکت برائے قانون و انصاف اور سیکرٹری قانون و انصاف سمیت وزارت کے دیگر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے آغاز میں اراکین کمیٹی نے نئے چیئرمین کو مبارکباد پیش کی۔ کمیٹی نے قومی احتساب (دوسرا ترمیمی) بل 2022 پر غور و خوض کیا اور متفقہ طور پر اسے قومی اسمبلی سے منظور کرنے کی سفارش کی۔

کمیٹی نے پبلی کیشن آف لاز آف پاکستان ترمیمی بل 2022کی بھی منظوری دیدی جبکہ وزارت قانون کی درخواست پر 26ویں آئینی ترمیمی بل 2022پر بحث موخر کر دی۔

ادھر وزیرمملکت برائے قانون و انصاف شہادت اعوان کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں نیب صرف میگا کرپشن کیسز پر ہاتھ ڈالے۔

نیب اب صرف 50کروڑ سے زائد کی کرپشن کی تحقیقات کر سکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ملزم کی پلی بارگین سے دیگرکا کیس متاثر نہیں ہو گا۔ پرانا کیس ری اوپن کرنے کیلئے نئے شواہد عدالت میں پیش کرنا ہوں گے۔ کیس وہیں چلے گا جہاں جرم سرزد ہوا ہو گا۔

وزیرمملکت قانون کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت بینک 20لاکھ سے زائد رقم نکلوانے پر نیب کو آگاہ کرتا ہے تاہم ترمیمی بل میں بینک سے رقم نکلوانے پر نیب کو آگاہ کرنے کی حد 50 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔