منفی مہم، انکوائری میں ISI شامل، ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انکوائری ٹیم کا دائرہ بڑھا دیا گیا

August 09, 2022

اسلام آباد (آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) سانحہ لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثہ و شہداء سے متعلق سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈے کی تحقیقات کے معاملے پر جوائنٹ انکوائری ٹیم کا دائرہ کار بڑھا کر انٹیلجنس ایجینسز کے دو افسران بھی ٹیم میں شامل کر لیے گئے۔

وفاقی وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی جانب سے تشکیل دی جانے والی چھ رکنی ٹیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق مشترکہ انکوائری ٹیم میں آئی ایس آئی اور آئی بی کے افسران بھی شامل ہونگے۔


مشترکہ انکوائری ٹیم کی سربراہی ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے محمد جعفر کرینگے،دیگر ارکان میں ڈائریکٹر ایف آئی اے سی سی ڈبلیو نارتھ وقار الدین سید، آئی ایس آئی کے لیفٹیننٹ کرنل سعد،ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو وقار نثار چوہدری، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سی سی ڈبلیو اسلام آباد ایاز خان، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد عمران حیدر شامل ہیں۔

انکوائری ٹیم بلوچستان میں ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر ہونے والی ہرزہ سرائی کی تحقیقات کریگی۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں لسبیلہ میں پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن کے دوران لاپتہ ہوگیا تھا، کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد ہیلی کاپٹرکا ملبہ موسی گوٹھ سے ملا تھا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر کو حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا جسکے باعث ہیلی کاپٹر میں سوار کورکمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی اور ڈی جی پاکستان کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد سمیت 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر اس حوالے سے منفی مہم چلائی گئی تھی جس کی پاک فوج نے شدید مذمت کی ہے۔