توہین عدالت کیس، عمران کا بیان حلفی جمع، غیرمشروط معافی سے گریز

October 02, 2022

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج،اسلام آباد زیبا چوہدری سے متعلق دیے گئے توہین آمیز بیان پر توہین عدالت کے از خود مقدمہ میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں غیر مشروط معافی نامہ جمع کروانے کی بجائے معافی سے متعلق ایک گول مول سا بیانِ حلفی جمع کروادیا ہے ،جس میں عدالت سے کسی قسم کی بھی کوئی غیر مشروط معافی نہیں مانگی گئی ہے ، مبینہ توہین کے مرتکب عمران خان نے موقف اختیار کیا ہے کہ 22 ستمبر کی سماعت میں جو کچھ عدالت کے سامنے کہا اس پر مکمل عمل کرونگا،میں بطور چیئرمین تحریک انصاف گزشتہ 26سالوں سے قانون کی حکمرانی، عدلیہ کے احترام اور آزادی کی جدوجہد کررہا ہوں اور دیگر سیاسی رہنمائوں کے برعکس میں نے ہمیشہ ہر عوامی اجتماع میں قانون کی حکمرانی کی بات کی ہے ، توہین عدالت کے اس مقدمہ کی کارروائی کے دوران مجھے احساس ہوا کہ شاید میں نے 20اگست 2022 کو عوامی جلسے میںتقریر کرتے ہوئے ریڈ لائن کراس کردی تھی ،لیکن میرا مقصد کبھی بھی ضلعی عدلیہ کی معززجج کو دھمکی دینا نہیں تھا ،نہ ہی میرے اس بیان کے پیچھے قانونی کارروائی کے سوا کوئی ارادہ تھا،عمران خان نے مزید کہا ہے کہ میں یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں معزز جج کے سامنے یہ وضاحت کرنے کو تیار ہوں کہ نہ تو میں نے اور نہ ہی میری پارٹی نے ان کے خلاف کسی کارروائی کی درخواست د ی ہے اور اگر جج صاحبہ کو یہ تاثر ملا ہے کہ میں نے کوئی لائن کراس کردی تھی تو میں معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں۔