مسلح افواج، سیاست سے دور

October 06, 2022

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قوم کو یقین دلایا ہے کہ مسلح افواج نے خود کو سیاست سے دور کر دیا ہے اور چاہتی ہیں کہ دور ہی رہیں۔ انہوں نے اس عزم کو بھی دہرایا کہ وہ دو ماہ بعد اپنی تین سالہ توسیعی مدت پوری کرنے پر سبکدوش ہو جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے ظہرانے میں کیا۔ جنرل باجوہ ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ملکی معیشت کی بحالی معاشرے کے تمام طبقوں کی ترجیح ہونی چاہئے کیونکہ مضبوط معیشت کے بغیر قوم اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکتی اور نہ اس کے بغیر نتیجہ خیز سفارت کاری ممکن ہے پاک فوج کے سپہ سالار نے واشنگٹن میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن ، قومی سلامتی کے مشیر اور دوسرے حکام سے بھی ملاقات کی اور ان سے علاقائی سلامتی کی صورتحال کے علاوہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ جنرل باجوہ نے فوج کو سیاست سے دو ر رکھنے کی بات کر کے آئین پاکستان اور قوم کی اجتماعی خواہشات کی ترجمانی کی ہے۔ مسلح افواج وطن کی سرحدوں کی محافظ اور اندرونی اور بیرونی خطرات کے خلاف مضبوط ترین ڈھال ہیں اور آئین نے دوسرے ریاستی اداروں کی طرح ان پر بھی اپنے دائرہ کار میں رہنے کی ذمہ داری عائد کی ہے۔ ماضی میں مختلف مواقع پر سیاست میں فوج کی مداخلت ہوتی رہی جس کے نتائج اچھے نہیں نکلے اس لئے موجودہ عسکری قیادت نے انتہائی دانشمندانہ راستہ اختیار کرتے ہوئے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا حالانکہ اس وقت ملک میں جو سیاسی دھما چوکڑی مچی ہوئی ہے اس کے پیش نظر کسی فوجی طالع آزما کی مداخلت بے جا کیلئے حالات بہت سازگار ہیں۔ عسکری قیادت نے ان حالات میں بھی نیوٹرل رہ کر سیاسی قائدین کو خاموش پیغام دیا ہے کہ وہ بھی تدبر کا مظاہرہ کریں اور ملکی معاملات کو معمول پر لائیں اب بھی سیاستدانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو اس کے منفی نتائج کے وہ خود ذمہ دار ہوں گے۔