اسلام آباد ہائیکورٹ نے احسن اقبال کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

December 17, 2022

نارووال اسپورٹس سٹی ریفرنس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے احسن اقبال کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت نے احسن اقبال کے خلاف اختیارات کے غلط استعمال کا کیس بنانا نیب کا اپنے اختیار سے تجاوز قرار دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ احسن اقبال پر کرپشن یا ذاتی فائدہ لینے کا کوئی الزام تک نہ تھا، احسن اقبال پر اختیارات کے غلط استعمال کا الزام بھی بے بنیاد تھا، احسن اقبال کسی کرپشن یا کرپٹ پریکٹس میں ملوث نہیں تھے۔

عدالت نے کہا کہ نیب احسن اقبال کو قید میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں بتا سکا، ایسا کوئی مواد موجود نہیں تھا جو احسن اقبال کی گرفتاری کا جواز بنتا، کرپشن کا سیدھا تعلق فراڈ، رشوت، دھوکہ دہی سے ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ محض اختیارات کا غلط استعمال کتنا ہی سنگین کیوں نہ ہو کرپشن نہیں، اختیارات کے غلط استعمال سے اپنے یا کسی دوسرے کیلئے فائدہ لینے کے شواہد بھی لازم قرار دیے۔