عمران خان کے الیکشن اخراجات جمع نہ کروانے کے کیس کا فیصلہ محفوظ

December 20, 2022

الیکشن کمیشن آف پاکستان— فائل فوٹو

الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے الیکشن اخراجات جمع نہ کروانے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

الیکشن کمیشن میں کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی جانب سے بیرسٹر گوہر پیش ہوئے۔

ڈی جی لاء نے بتایا کہ ریٹرننگ آفیسر کے نوٹس کے باوجود اخراجات کی تفصیلات نہیں دی گئیں۔

الیکشن کمیشن کے اسپیشل سیکریٹری نے مؤقف اختیار کیا کہ 8 حلقوں میں عمران خان نے الیکشن لڑا، الیکشن کے 10دنوں کے اندر اخراجات جمع کروانا ہوتے ہیں۔

اُنہوں نے بتایا کہ عمران خان کو 26 اکتوبر تک الیکشن اخراجات جمع کروانے تھے، آر او نے نوٹس جاری بھی کیے۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ عمران خان کی جانب سےغیر مجاز افراد نے تاخیر کی درخواست دی۔

الیکشن کمیشن کے اسپیشل سیکریٹری نے بتایا کہ ننکانہ، مردان، کراچی کے حلقوں سے 30 دن بعد تفصیلات فراہم کی گئیں۔

اُنہوں نے استدعا کی کہ عمران خان نے خود اخراجات کی تفصیلات میں تاخیر کی کوئی درخواست نہیں دی، امیدوار کا نوٹیفکیشن کیس کا فیصلہ ہونے تک جاری نہ کیا جائے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے بھی اپنے دلائل میں یہی کہا کہ الیکشن اخراجات 10 دن کے اندر جمع نہیں کروائے گئے، الیکشن کمیشن عمران خان کو اخراجات جمع کروانے میں ناکامی پر نااہل کرسکتا ہے، عمران خان سیاسی سرگرمی میں مصروف تھے اور پھر وہ زخمی ہو گئے، لیکن اخراجات جمع کروانے کی مدت ان کے زخمی ہونے سے پہلے ہی گزر چکی تھی۔

بیرسٹر گوہر نے عمران خان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان 3 نومبر کو زخمی ہوئےتھے اور ابھی تک بیڈ ریسٹ پر ہیں، الیکشن کمیشن نوٹس لے سکتا ہے کہ وہ زخمی ہو گئے تھے، الیکشن اخراجات جمع کروانےمیں ناکامی کی ایک ہی سزا ہے کہ نوٹیفکیشن جاری نہ کیا جائے، کیا آپ دوبارہ الیکشن میں چلے جائیں گے؟