فواد چوہدری کی گرفتاری، کسی صورت حمایت نہیں کی جاسکتی، تجزیہ کار

January 26, 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال فواد چوہدری گرفتار، ایسی گرفتاری سے حکومت کو فائدہ ہوتا ہے یا نقصان؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ فواد چوہدری کو جس طرح گرفتار کیا گیا کسی صورت اس کی حمایت نہیں کی جاسکتی، محسن نقوی کو نگراں وزیراعلیٰ بنے تیسرا دن ہے اور فواد چوہدری گرفتار کرلیے گئے، تحریک انصاف، عمران خان اور چوہدریو ں کیخلاف بڑا کریک ڈاؤن ہونے والا ہے۔

محمل سرفراز نے کہا کہ فواد چوہدری کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ بغیر وارنٹ کے اٹھاکر لے گئے، سیاست، سیاسی جماعتوں اور جمہوریت کا نقصان ہورہا ہے، فواد چوہدری کو ہتھکڑیاں لگا کر کپڑا ڈال کر عدالت میں پیش کیا گیا یہ فاشزم ہے، ایسا لگ رہا تھا پولیس بے اختیار ہے آرڈرز کہیں اور سے آرہے ہیں.

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بالکل درست پوچھا کہ کیا الیکشن کمیشن بھی اب حساس ادارہ سمجھا جائے؟،اداروں پر ریڈ لائن لگائی جائے گی تو بار بار سوال اٹھیں گے، سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کو اپنے لیے بھی ریڈ لائنز طے کرلینی چاہئیں، فواد چوہدری پر مقدمہ سیاسی نہیں تو کیا ہے، پچھلی حکومت فاشسٹ تھی تو ایسے اقدامات کرنے والی یہ حکومت بھی فاشسٹ ہے

شہزاد اقبال کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کی برائے نام گرفتاری کی کھل کر مذمت کرنی چاہئے، دو چار ڈالے آکر کسی کو اٹھا کر لے جاتے ہیں یہ گرفتاری نہیں ہوتی، ریاست عام آدمی پر اس طرح جبر کر کے اپنی طاقت دکھا نا اور خوف پھیلانا چاہتی ہے

ان رویوں سے سیاست، جمہوریت اور ریاست کا نقصان ہورہا ہے، پولیس عدالتی احکامات کے باوجود فواد چوہدری کو زبردستی اسلام آباد لے گئی،سیاستدانوں خصوصاً پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو اپنی تقاریر میں کسی کو دھمکی دینے سے بازرہنا ہوگا

رانا ثناء اللہ نے ماضی میں اسی الیکشن کمیشن کا محاصرہ کرنے کی بات کی تھی لیکن اب وہ اسٹیبلشمنٹ کی رائٹ سائڈ پر کھڑے ہیں تو انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔