دہشت گرد حملے قطعی حرام

February 07, 2023

’’پاکستان میں خودکش حملوں سمیت دہشت گردی کی تمام کارروائیاں قطعی حرام، اسلام دشمنی اور انسانیت دشمنی ہیں‘‘ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر علمائے اہلسنت کے کنونشن کا یہ دوٹوک اعلان ان تمام مسلح تنظیموں کے لیے چشم کشا ہے جو پاکستان میں خود کش حملوں کے لیے نوجوانوں کو باور کراتی ہیں کہ یہ عمل شہادت فی سبیل اللہ اور جنت میں بلاحساب کتاب داخلے کا یقینی ذریعہ ہے۔ اسی انسانیت دشمن کارروائی کے نتیجے میں پچھلے دنوں پشاور کی پولیس لائنز مسجد میں سو سے زائد افراد نماز کی حالت میں شہید ہوچکے ہیں ۔ کنونشن کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم ملکی سلامتی کیلئے ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔بلاشبہ علمائے کرام کا فرض ہے کہ وہ ان لوگوں کی گمراہی واضح کریں جو پاکستان کو غیراسلامی ریاست قرار دے کر اس کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں کو جہاد باور کراتے ہیں۔ماہ گزشتہ کے اواخر میں اسلام آباد میں ہونے والی پیغام پاکستان کانفرنس کے اعلامیے میں بھی جس میں ملک بھر سے علماء اور مشائخ نے بڑی تعداد میں شرکت کی، واضح طور پر صراحت کی گئی ہے کہ’’کسی بھی نام نہاد دلیل پرپاکستان کی اسلامی حیثیت سے انکار درست نہیں، حکومت، فوج یا سکیورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں کو غیر مسلم قرار دینا شریعت و قانون کی خلاف وزری ہے اور ان کے خلاف مسلح کارروائی بھی شریعت وقانون کے خلاف ہے، نفاذشریعت کے نام پر طاقت کا استعمال یا ریاست کے خلاف محاذ آرائی حرام ہیں‘‘۔ کانفرنس سے خطاب میں مفتی تقی عثمانی کے ان الفاظ سے کہ ’’یہ اجتماع اعادہ کرتا ہے کہ پاکستان مسلمان ریاست ہے، پاکستان کا دستور اس کے مسلمان ہونے کی گواہی دیتا ہے، ریاست پاکستان کے خلاف ہر مسلح کارروائی کھلی بغاوت، ناجائز اور حرام ہے، علمائے دین پاکستان کے خلاف کسی مسلح کارروائی کی تائید نہیں کر سکتے‘‘پاکستان کی نظریاتی حیثیت کے حوالے سے غلط فہمی میں مبتلا تمام لوگوں کی اصلاح ہو جانی چاہئے ۔