راشن اور زکوٰۃ کی تقسیم کے دوران بھگدڑ

April 02, 2023

روٹی انسان کی اولین ضرورت اور بھوک دنیا کی سب سے سفاک حقیقت ہے۔رمضان المبارک میں مہنگائی کے ہاتھوں مجبور لوگوں کو اپنی عزت نفس پر سمجھوتہ کرنا پڑرہا ہے۔ خیراتی پروگرام ہو یا مفت راشن کی تقسیم کا معاملہ، ان کی بڑی تعداد تقسیم کے مراکز پر جمع ہو جاتی ہے۔ جہاں پر دھکم پیل اور بھگدڑ کے افسوسناک واقعات میں کئی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔ ایسے ہی ایک انتہائی تکلیف دہ تازہ واقعہ میں سائٹ ایریا کراچی میں راشن اور زکوٰۃ کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے خواتین اور بچوں سمیت 11افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ مفت آٹے کی تقسیم کے دوران پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بھی بھگدڑ مچنے سے کئی جانیں ضائع ہونے کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ ان کی بڑی وجہ بدانتظامی سامنے آئی ہے۔ بتایا جاتا ہے نجی کمپنی کے احاطے میں زکوٰۃ اور راشن کے حصول کیلئے سیکڑوں خواتین آگئیں اور بھیڑ کے خوف سے عملے نے دروازے بند کردیئے۔ افطار قریب ہونے پر لوگوں نے جلد بازی کی اور ایک دوسرے پر چڑھ دوڑے جس سے بھگدڑ مچ گئی۔ زکوٰۃ اور راشن کی تقسیم کا ایسا نظام وضع کیا جانا چاہیے جس کے تحت یہ چیزیں مستحقین کی دہلیز پر پہنچانے کا بندوبست ہو اور ان کی عزت نفس بھی مجروح نہ ہو۔ افغانستان میں رمضان المبارک میں روزمرہ استعمال ہونے والی کھانے پینے کی اشیاء پر لاگو کسٹم ڈیوٹی میں 80 فیصد کمی کردی گئی ہےجبکہ ہمارے ہاں روزمرہ اشیاء کے دام سن کر کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ رمضان المبارک میں بالکل ویسے، جیسے نیکیوں کا اجر 70 گنابڑھ جاتا ہے۔ تاجروں نے قیمتوں میں سو گنا اضافہ کرکے اپنا منافع دگنا تگنا کرلیا ہے ۔ کاش ہمارے ارباب بست وکشاد حضرت عمرؓ بن عبدالعزیز کا وہ دور یاد کریں جب رمضان المبارک کے آغاز پر کارندے بڑی بڑی رقمیں لیکر ملک کے گوشے گوشے میں پھیل گئے مگر کوئی حاجت مند نہ ملا تھا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998