اسٹاک مارکیٹ :تاریخی بہتری

November 30, 2023

متحدہ عرب امارات کی جانب سے مختلف شعبوں میںاربوں ڈالر کے سرمایہ کاری معاہدوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو بڑی نوعیت کی تیزی رونما ہوئی جس سے 100 انڈیکس کے تمام سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے اور ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس61 ہزار پوائنٹس کا سنگ میل عبور کر گیا جو رواں سال اب تک بیس ہزار 830 پوائنٹش بڑھ چکا ہے۔ منگل کو بھی انڈیکس 60ہزار 730پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا ۔ 63فیصد حصص کی قیمتیں بڑھی تھیں جبکہ حصص کی مالیت میں 98ارب 10کروڑ14 لاکھ 24 ہزارروپے کا اضافہ ہوا ۔ سرمائے کا مجموعی حجم 87کھرب 46ارب 11کروڑ 45لاکھ روپے ہوگیا۔ بینکنگ سیکٹر میں زیادہ تیزی دیکھی گئی ۔ روایتی طور پر یہ سیکٹر غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے پسندیدہ رہا ہے، سیمنٹ، انرجی اور فرٹیلائزر میں بھی بڑی خریداری ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دسمبر تک انڈیکس 30فیصد کی نمو کے ساتھ75ہزار پوائنٹس کی سطح پر آنے کی پیشگوئی مارکیٹ کیلئے حوصلہ افزا ثابت ہو رہی ہے۔ سرمایہ داروں کا مورال بلند ہو رہا ہے کیونکہ ملٹی ڈونرز سے بھی متوقع ڈیڑھ ارب ڈالر فنانسگ کی خبریں زیر گردش ہیں جو مارکیٹ کے گراف کو بلندی کی جانب گامزن کر رہی ہیں۔ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت دوسری قسط وصول ہونے کی توقعات ، شرح سود میں کمی اور بہتر سیاسی صورت حال جیسی مثبت خبریں بھی اضافے کا سبب ہیں۔ دنیا بھر میں جب اسٹاک مارکیٹ کے پوائنٹس بڑھتے ہیں تو اس سے حاصل ہونے والے وسائل کو معاشی ترقی اور صنعتیں وغیرہ لگانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ کیا ہمارے ہاں ایسا ممکن نہیں کہ حکومت اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سے حاصل ہونیوالے سرمایہ کو نئی فصلیں اگانے اور صنعتیں لگانےکیلئے استعمال کو یقینی بنائے تاکہ ملک معاشی طور پر اپنے پائوں پر کھڑا ہوسکے۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں اسٹاک مارکیٹ محض سٹہ بازی اورمنافع خوری کا سبب سمجھی جانے لگی ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998