بالٹی مور پل حادثہ: پل ہٹانے اور متاثرہ افراد کی مدد کرنے کا فیصلہ

March 29, 2024

فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا

میری لینڈ کے گورنر ویس مور کی جانب سے بالٹی مور پُل کے گرنے کے بعد اس کے ملبے کو ہٹانے اور متاثرہ افراد کی مدد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

گورنر ویس مور نے حال ہی میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کارگو جہاز کے ٹکرا جانے کے بعد بالٹی مور پل کے ملبے کو صاف کرنے کے اپنے منصوبے کی ابتدائی تفصیلات فراہم کی ہیں۔

میری لینڈ کی مدد کے لیے کی گئی درخواست پر بائیڈن انتظامیہ نے ایمرجنسی فنڈز میں60 ملین ڈالر کی منظوری دی ہے۔

گورنر ویس مور نے بتایا ہے کہ وہ کس طرح ملبہ صاف کرنے، جہاز کو ہٹانے، پل کے ٹکڑوں کو نکالنے اور اسے دوبارہ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے ایک بہت طویل راستہ ہے، فرانسس اسکاٹ کی برج سے ٹکرانے والا کارگو جہاز جسے ’ڈالی‘ کہا جاتا ہے تقریباً ایفل ٹاور جتنا لمبا ہے۔

انہوں نے صورتحال کا موازنہ 2021ء کے واقعے سے کیا جس میں نہر سویز میں پھنسے ہوئے کارگو جہاز کو نکالنے میں پانچ ہفتے لگے تھے۔

گورنر ویس مور نے کہا ہے کہ یہاں فرق یہ ہے کہ کلیدی پل پانی کے اوپر ہے، ہم 3,000 سے 4,000 ٹن اسٹیل کی بات کر رہے ہیں جو اس جہاز پر موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دریاؤں کا پانی گہرا تھا اور پانی میں ملبہ اتنا زیادہ تھا کہ غوطہ خور اپنے سامنے ایک یا دو فٹ سے زیادہ نہیں دیکھ سکتے تھے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ریاست نے صفائی کے عمل میں مدد کے لیے بہت سارے وسائل کی درخواست کی ہے۔

اس دوران امریکی کوسٹ گارڈ کے ریئر ایڈمرل شینن گلریتھ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ صفائی کے عمل میں شامل افراد کو یہ معلوم کرنا چاہیے کہ پل سے ملبے کو کیسے ٹکڑوں میں کاٹنا ہے تاکہ کرین کے ذریعے اسے اٹھایا بھی جا سکے۔

گورنر ویس مور نے کہا کہ حکام نے کشتی سے خطرناک مواد سے بچانے کے لیے 2,400 فٹ پانی کے کنٹینمنٹ بوم بھی تعینات کیے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ڈالی پر ہزاروں کارگو کنٹینرز سوار تھے، جن میں 56 میں خطرناک مواد موجود تھا۔

گورنر ویس مور کے مطابق اس میں لتیم بیٹریاں اور پرفیوم جیسی اشیاء شامل تھیں۔

ویس مور نے کہا کہ ریاست ان کارکنوں کو معاشی مدد فراہم کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے جن کی ملازمتیں حادثے سے متاثر ہوئی ہیں، حکومت کے مطابق اس حادثے سے تقریباً 8,000 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس حادثے اور اس سے متاثر ہونے والے افراد کی بحالی کی لاگت سوچ سے کہیں زیادہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پل کی طویل مدت تک بندش عالمی سپلائی چینز کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ بائیڈن فنڈز کی جانب سے دی گئی رقم سے پل کی تعمیر نو میں بڑی مدد ملے گی۔

نیوز کانفرنس کے دوران ویس مور اور دیگر حکام کی جانب سے جلد از جلد ڈھانچے کو ٹھیک کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

گورنر ویس مور نے کہا ہے کہ یہ ہماری اولین ترجیح ہے کہ بالٹی مور کی بندرگاہ کو جتنی جلدی ہو سکے دوبارہ کھولیں اور اسے محفوظ بنائیں۔