ملکی ترقی میں سستی و کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، وزیر اعظم

April 17, 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی ترقی میں کسی بھی قسم کی سستی اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے سعودی وفد کے دورے کو کامیاب بنانے سے متعلق وفاقی وزراء، سیکریٹریز اور متعلقہ حکام کی تعریف کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے معاشی تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہوچکے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں پاکستان کی ترقی کے لیے تیز رفتاری سے کام کرنا ہے، کسی بھی قسم کی سستی اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو صوبوں سے رابطہ کرکے گندم خریداری اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اس سلسلے میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ پہنچانے کےلیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

وفاقی کابینہ نے واہ کینٹ میں انسٹیٹیوٹ آف ماڈرن سائنسز کے قیام کے حوالے سے بل کی اصولی منظوری دے دی۔

وزیراعظم نے نئی جامعات، اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام کا طریقہ کار مزید بہتر بنانے سے متعلق کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر تعلیم و فنی تربیت کریں گے جبکہ وزیر پیٹرولیم، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اٹارنی جنرل کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔

کابینہ نے سابق سفیر منظور احمد چوہدری کو آئیوری کوسٹ کمانڈیور ڈی آرڈر نیشنل ایوارڈ وصول کرنے کی اجازت دے دی۔

وفاقی کابینہ نے احتساب عدالت-VIII کراچی کو اسپیشل کورٹ (کسٹمز، ٹیکسیشن اور انسداد اسمگلنگ II) میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔

کابینہ نے احتساب عدالت-III حیدرآباد کو بینکنگ کورٹ میر پورخاص اور احتساب عدالت-III سکھر کو بینکنگ کورٹ گھوٹکی میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔

کابینہ نے احتساب عدالت-IV سکھر کو بینکنگ کورٹ شہید بینظیر آباد میں تبدیل کرنے کی بھی منظوری دے دی۔

اسپیشل کورٹ II (انسداددہشتگردی) کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت رپورٹ ہوئے کیسز سننے کا اختیار دینےکی منظوری دے دی گئی۔ اسپشل کورٹ II کو یہ اختیار اسپشل کورٹ I کے جج کے رخصت پر جانے کی وجہ سے دیا گیا ہے۔

وزارت لیبر، حکومت قطر، وزارت اوورسیز پاکستانیز کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے فیڈرل پبلک پرائیویٹ پالیسی آف پاکستان 28-2023 کی منظوری دے دی۔ اس حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے معیشت کا پہیہ تیز کیا جا سکتا ہے۔

وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 4 اپریل کو ہونے والے اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کردی۔