چاہتے ہیں ججز تعیناتی کے نظام میں بیلنس ہو، اعظم نذیر تارڑ

May 03, 2024

وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں ججز کی تعیناتی کے نظام میں بیلنس ہونا چاہیے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کے دوران اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ججوں کی تعیناتی کے لیے آئینی ترمیم کی ہدایت کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ججوں کی تقرری کے معاملے میں پارلیمانی کمیٹی کی حیثیت ربر اسٹمپ سے زیادہ نہیں، ہم چاہتے ہیں ججز کی تعیناتی کے نظام میں بیلنس ہونا چاہیے۔

وزیر قانون نے مزید کہا کہ 18ویں ترمیم میں بھی ججز کی تقرری میں توازن رکھا گیا تھا، 19ویں ترمیم کے بعد پارلیمانی کمیٹی کی حیثیت ربر اسٹیمپ ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت کے حوالے سے تجاویز گردش کر رہی ہیں، ان تجاویز کو یکسر مسترد نہیں کروں گا۔

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ تجاویز ہیں کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت 3 سال کی جائے یا پھر سپریم کورٹکے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال سے بڑھا کر 68 سال کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بطور وزیر قانون مجھے اب تک ان تجاویز پر کام کرنے کی ہدایت نہیں ملی ہے لیکن میں انہیں مسترد نہیں کررہا ہوں۔

وزیر قانون نے کہا کہ اگست 2023ء میں ایک جج کے گھر میں کیمروں کا بتایا گیا تھا، اُس وقت نگراں حکومت آچکی تھی۔