بانی پی ٹی آئی کو معافی کی آفر موجود ہے، معافی مانگنا یا نا مانگنا انکی مرضی ہے، خواجہ آصف

May 09, 2024

فائل فوٹو

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو معافی کی آفر موجود ہے۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس میں کابینہ اجلاس میں شرکت کے لیے آمد کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح طور پر کہا 9 مئی واقعات میں ملوث افراد معافی مانگیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ معافی مانگنا یا نا مانگنا بانی پی ٹی آئی کی مرضی ہے، افسوسناک بات یہ ہے کہ شہداء کو نشانہ بنایا گیا۔

ن لیگی رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ قومی ہیروز کے مجسموں کو مسمار کر کے کیا پیغام دیا گیا، 9 مئی کسی شخص کی انا نہیں ملک کی انا کی بات ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو ہوا وہ پاکستان کی انا اور آبرو پر حملہ تھا، قوم کو پتا لگنا چاہیے کہ 9 مئی کے اسپانسر کون تھے، شہدا نے اس ملک کے دفاع کے لیے جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ملک کو بحرانوں کا شکار کیا، تحریک انصاف نے آرمی چیف کی تقرری کو متنازع بنانے کی کوشش کی، 9مئی کو منصوبے کے تحت ادارے کی تکریم اور تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کی سازش کے تانے بانے 2014 سے شروع ہوئے تھے، ہماری حکومت میرٹ پر آرمی چیف لگانا چاہتی تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی کہا 2014 کے دھرنے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 2014 سے اس کا حساب کتاب کرلیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ان کا اگلا ٹارگٹ تھا آرمی چیف ہماری مرضی کا لگے، میرے پاس چار مرتبہ یہ عہدہ رہا ہے، وزیراعظم کے استحقاق کو باقاعدہ روکنے کی کوشش کی گئی، ادارے کے تکریم کو گھٹانے کی کوشش کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بالکل ٹھیک کہا کہ اس کے تانے بانے وہاں تک گئے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے اپنے مقصد میں ناکامی پر 9 مئی کیا، 9 مئی واقعات پر احتساب ہونا چاہیے، قوم کو حقائق سے آگاہ ہونا چاہیے، 9 مئی کے تمام کرداروں کو سب جانتے ہیں، ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف میں ہر کوئی اپنے اپنے گھر میں چیئرمین بنا بیٹھا ہے، تحریک انصاف کے دور میں اسپیکر نے آئین کی پامالی کی، کے پی میں پی ٹی آئی دور میں کوئی ایک اچھا کام نہیں ہوا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عدم اعتماد کی رات کیا ہوا تھا اسد قیصر کو یاد نہیں، سپریم کورٹ نے سب ریورس کیا اس وقت چیف جسٹس بندیال تھے، اس دن آئین کی دھجیاں بکھیری گئیں اور اس وقت کے چیف جسٹس نے فیصلہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک کام بتادیں جو انہوں نے ملک کے لیے کیا ہو، دس سال ان کی کے پی کے میں حکومت رہی، کیپٹل ہل میں مجرموں کو ریپڈ کورٹس کے ذریعے 18 اور 14سال سزا ہوئی، پی ٹی آئی والے کہتے ہیں خان نہیں تو پاکستان نہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کرنل شیر خان کو تو دشمن نے بھی مانا ہے، یہ کہتے ہیں کہ فالس فلیگ ہے، کیا جو لوگ نو مئی میں شامل تھے پی ٹی آئی کے نہیں تھے، آج کہتے ہیں مجھے عاصم منیر قتل کرے گا پھر کہتا ہے میں نے بات اسی سے کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے باجوہ کے ساتھ کیا کیا؟ جو سیاچین پر حفاظت کر رہا ہے یہ اس کی انا کا مسئلہ ہے، پاکستان کی پچیس کروڑ عوام کی انا کا مسئلہ ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے بہت رعایت برتی گئی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کے دلخراش واقعہ کی مذمت کیلئے خصوصی اجلاس بلایا گیا ہے۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ 9 مئی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، سیاسی اور ذاتی مفادات کیلئے 9 مئی کو وہ کچھ کیا گیا جو کبھی دشمنوں نے نہیں کیا۔