بجلی کا ایک اور جھٹکا؟

June 16, 2024

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ملکی صنعت کی بہتری کے لئے تاریخی بجلی پیکیج اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اعلانات جہاں بڑی عید کے تحفے ہیں وہیں ایک پریشان کن خبر بھی ہے کہ عوام کو بجلی کا ایک اور جھٹکا لگنے والا ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے آئی ایم ایف پروگرام حاصل کرنے کے لئے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 5روپے 72 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا ہے جس سے نیا بنیادی ٹیرف 35.50روپے فی یونٹ ہوجائے گا۔ نیپرا کا کہنا ہے کہ اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2024سے ہوگا اور یہ فیصلہ کابینہ نے کرنا ہے کہ اضافہ مرحلہ وار ہوگا یا ایک ساتھ۔ قیمت بڑھانے کا حتمی فیصلہ بھی کابینہ کرے گی۔ رواں مالی سال وفاقی حکومت نے بجلی کا بنیادی ٹیرف 7.50روپے فی یونٹ تک بڑھایا تھا جبکہ گزشتہ مالی سال یہ اضافہ 7.91 روپے فی یونٹ کیا گیا تھا۔ مالی سال 2023-24کے لئے بنیادی ٹیرف میں اضافہ یکمشت اور مالی سال 2022-23میں تین مراحل میں ہوا تھا۔ نئے ٹیرف اضافے سے پاور سیکٹر کو نئے مالی سال 2025میں بجلی صارفین سے 3.6ٹریلین روپے سے زیادہ آمدنی حاصل ہوگی۔ بنیادی ٹیرف میں 5.72روپے فی یونٹ اضافے کے ساتھ پیک آور ٹیرف گھریلو صارفین کے لئے 42روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 48روپے فی یونٹ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ 35روپے کااوسط ٹیرف 40.72روپے فی یونٹ تک بڑھ سکتا ہے۔ بجلی صارفین کو مالی سال 2025میں صرف صلاحیت کی ادائیگی کی مد میں 2.2ٹریلین روپے سے زیادہ ادا کرنے ہوں گے۔ رخصت ہونے والے مالی سال میں 1.87ٹریلین روپے کی یہ ادائیگیاں کی جانی ہیں۔ مہنگائی کی اونچی شرح سے عام شہری پہلے ہی پریشان ہیں۔ بجلی قیمتوں میں اضافے سے تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھیں گی اور بھاری بلوں کا بوجھ ان کے لئے ناقابل برداشت ہوجائیگا۔ اس طرف بھی توجہ دی جانی چاہئے۔