انسانی اسمگلنگ کا الزام، صارم برنی کے مقدمے میں 3 گواہوں کے بیانات قلمبند

June 23, 2024

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کی عدالت نے دستاویزات میں رد وبدل اور انسانی اسمگلنگ کےالزام میں مبینہ طور پر ملوث ملزم صارم برنی کے مقدمے کے 3 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلئے۔ کورٹ پولیس نے ملزم کوجیل سے سٹی کورٹ لاکر عدالت میں پیش کیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ نے حیا نامی بچی کی والدہ افشین، بچی کو گود لینےکی درخواست دینے والے میاں بیوی بشری اور ایاز کا بیان قلمبند کرلیا۔ گواہوں کے بیانات چیمبر میں ملزم صار م برنی اور ان کےوکیل عامرمنصوب قریشی ایڈووکیٹ کی موجودگی میں ریکارڈ کئے گئے۔ ایف آئی اے کے مطابق بشری اور ایاز نے بچی کو گود لینے کے لئے ڈاکٹر مدیحہ سے رابطہ کیا تھا۔ وکیل صفائی عامر منصوب قریشی ایڈووکیٹ نے کسی گواہ پر جرح نہیں کی، انکا کہناتھاکہ پہلے گواہوں کے بیانات مکمل ہوجائیں، اس کے بعد جرح کرینگے۔ عدالت نے گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد سماعت ملتوی کردی۔ وکیل صفائی عامر منصوب قریشی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ حیا کی والدہ افشین نے عدالت میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کےتحت بیان ریکارڈ کرواتے ہوئےبتایا ہےکہ بچی حیاء کی پیدائش کے بعد وہ غربت کےباعث اخراجات برداشت کرنے کے قابل نہیں تھے۔ہم نے بچی کو ڈاکٹر مدیحہ کو دے دیا،جوہمیں روزمرہ کے اخراجات دیتی تھیں۔کچھ عرصےکے بعد ہمیں پتہ چلا کہ ڈاکٹر مدیحہ نے بچی کسی اور کو دےدی ہے اورہماری بچی صارم برنی ٹرسٹ پہنچ گئی۔ گواہ افشین نے کہاکہ ہم نےاپنی بچی کی واپسی کے لئے صارم برنی ٹرسٹ سےرابطہ کیا ،لیکن ہمیں بتایا گیا کہ بچی اب ٹرسٹ کے پاس رہے گی ،کسی کے حوالے نہیں کیاجائےگا۔یہی بات میڈیامیں بھی بتادی گئی تھی۔