قومی اسمبلی، مختلف وزارتوں کے 6101 ارب روپے کے 103 مطالبات زر منظور

June 27, 2024

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)قومی اسمبلی نے وزارت دفاع، ہوا بازی ڈویژن، موسمیاتی تبدیلی، وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت خزانہ، مواصلات اور وزارت تجارت سمیت مختلف وزارتوں اور ان کے ذیلی محکموں اور ترقیاتی اخراجات کے 6ہزار 101ارب روپے سے زائد مالیت کے 103مطالبات زر کی منظوری دے دی، یہ منظوری بدھ کے روز سپیکر سردار ایاز صا دق کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں دی گئی ۔ ان وزارتوں اور ڈویژن کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی تحریکیں پیش نہیں کی گئی تھیں۔ بدھ کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایوان میں شعبہ ہوا بازی، وزارت ہائوسنگ، فیڈرل پبلک سروس کمیشن، سول سروس اکیڈمی، مشترکہ مفادات کونسل، موسمیاتی تبدیلی، مواصلات، دفاع، دفاعی پیداوار، اقتصادی امور، وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت، اعلیٰ تعلیمی کمیشن، قومی رحمتہ اللعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی، خزانہ، انسانی حقوق صنعت و پیداوار، اطلاعات و نشریات، انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات، بین الصوبائی رابطہ، امور کشمیر و گلگت بلتستان، ساحلی امور، انسداد منشیات، قومی اسمبلی، سینیٹ، اوورسیز پاکستانی و ترقی انسانی وسائل، شعبہ پارلیمانی امور، تخفیف غربت و سماجی تحفظ، نجکاری، مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، سائنس و ٹیکنالوجی، ریاستیں و سرحدی علاقہ جات، آبی وسائل، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، تجارت، قومی ورثہ و ثقافت، ریلوے سمیت مختلف وزارتوں کے 30 جون 2025کو ختم ہونے والے مالی سال کے منظور شدہ اخراجات کی بابت مطالبات زر کی ایوان نے منظوری دی۔ ان میں وزارت دفاع کے 2149 ارب 82کروڑ روپے سے زائد کے چار مطالبات زر، وزارت مواصلات کے 65 ارب 31 کروڑ روپے سے زائد کے دو مطالبات زر، وزارت تجارت کے 22 ارب 73کروڑ کے دو مطالبات زر، آبی وسائل ڈویژن کے 263 ارب 48 کروڑ روپے سے زائد کے دو، اقتصادی امور ڈویژن 30 ارب 68کروڑ روپے سے زائد کے دو، وفاقی تعلیم کے 198 ارب 55 کروڑ روپے سے زائد کے7، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 69ارب 5کروڑ روپے سے زائد کے 2، ہائوسنگ و تعمیرات کے 36ارب 74 کروڑ روپے سے زائد کے دو، صنعت و پیداوار کے 80ارب 84کروڑ روپے سے زائد کے دو، اطلاعات و نشریات ڈویژن کے 17ارب 91 کروڑ روپے سے زائد کے دو، وزارت قومی صحت کے 54 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد کے دو، منصوبہ بندی و ترقی ڈویژن کے 73 ارب 43 کروڑ روپے سے زائد کے دو، تخفیف غربت ڈویژن کے 617 ارب 90 کروڑ روپے سے زائد کے تین مطالبات زر شامل ہیں، اسی طرح بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا 598 ارب 71 کروڑ روپے سے زائد کا ایک، ریلوے ڈویژن کا 109 ارب 43 کروڑ روپے سے زائد کے دومطالبات زر کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دی۔