پیٹرول مہنگا

July 02, 2024

پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل کمی کے بعد نئے مالی سال کے پہلے ہی دن وزارت خزانہ نے وزیراعظم کی منظوری کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کردیا ہے۔ وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 7روپے 45 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 9روپے 56پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ قیمتوں میں اس اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 258.16سے بڑھ کر 265.61 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 267.89روپے فی لیٹر سے بڑھکر 277.45روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ وزارت خزانہ نے اس فیصلے کا سبب عالمی منڈی میں گزشتہ 15روز کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو قرار دیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عالمی منڈی میں قیمتوں میں ردوبدل کے پیش نظر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے کنزیومر پرائس پر کام کیا لیکن ٹیکسوں اور ڈیوٹی کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ اسکے باوجود نئے مالی سال کے بجٹ کے نفاذ کیساتھ ہی جس کے تحت ٹیکسوں میں بھاری اضافے کئے گئے ہیں، پٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں یہ بڑا اضافہ تمام اشیائے ضرورت کی مہنگائی بڑھانے کا سبب بنے گا۔ اس طرح پچھلے کئی پندرھواڑوں کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجموعی طور پر35 روپے فی لیٹر تک کمی کے نتیجے میں مہنگائی کی شرح کے نیچے آنے کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا وہ یقینا متاثر ہوگا۔ بجلی اور گیس کے نرخ بھی مسلسل بڑھائے جارہے ہیں جسکا حکومت کے پاس یہ آسان جوازموجود ہے کہ یہ فیصلے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کیلئے ناگزیر ہیں لیکن بہرصورت اپنے شہریوں کی مشکلات کا ازالہ بھی حکومت کی ذمے داری ہے لہٰذا حکومتی اخراجات میں ہر ممکن کمی، اشرافیہ کی مراعات کے خاتمے اور کرپشن کی روک تھام کیلئے مؤثر اقدامات کرکے عوام کو ریلیف فراہم کیا جانا چاہئے۔