20 قیدیوں کا فرار

July 02, 2024

آزاد کشمیر میں اتوار کے روز دن دیہاڑے ڈسٹرکٹ جیل راولا کوٹ سے 20قیدیوں کے فرار ہوجانے کا واقعہ ڈیوٹی پر مامور اہل کاروں،خصوصاًانتظامیہ کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔یہ واقعہ دن دو سے اڑھائی بجے کے دوران پیش آیا ،ایک قیدی نے جیل کے مرکزی دروازے پر متعین اہلکار کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنایاجس سے باقی قیدی نکل بھاگے جبکہ اس دوران فائرنگ سے زخمی ہونے والا قیدی اسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔فرار ہونے والوں میں سزائے موت کے پانچ مجرم بھی شامل ہیں۔آزادکشمیر میں اپنی نوعیت کا یہ جس قدر گھمبیر واقعہ ہے ،اس کے تناظر میں ضروری ہوگا کہ اسکے سمیت ملک میں تمام جیلوں کی نگرانی بڑھائی جائےاور اعلیٰ حکام دورے کرکے تمام تر انتظامات کا جائزہ لیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل ایک ایسا ہی واقعہ گزشتہ برس بلوچستان کے شہر چمن میں پیش آیا تھاجہاں عید کے روز 14قیدی جیل توڑ کر فرار ہوگئے تھے۔چند برس قبل بنوں میں دہشت گردوں کے ساتھی نے جیل توڑ کر 400افراد کے فرار ہونے میں مدد کی تھی۔کچھ عرصہ قبل ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملک کی 116جیلوں میں لگ بھگ 64ہزار قیدی رکھنے کی گنجائش کے برعکس 80ہزارسے زائد رکھے گئے ،جن میں 67فیصد کے کیسوں کی سماعت نامکمل تھی،اس صورتحال کا بھی جائزہ لیا جانا چاہئے۔ پاکستان 24برس سے دہشت گردی کے نشانے پر ہے اور گرفتار افراد ملک کی مختلف جیلوں میں رکھے گئے ہیں۔بنوں کے واقعہ میں دہشت گردوں نے وہاں قید ساتھیوں کی مدد سے جیل انتظامات میں پائی جانے والی کمزوریوں کا فائدہ اٹھایا تھا۔پونچھ جیل کے واقعہ کو تمام زاویوں سے دیکھا جانا چاہئے اور ٹھوس بنیادوں پر تحقیقات کرکے ذمہ داران کا قانون کےکٹہرے میں لایا جانا ضروری ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998