ماحولیاتی تبدیلیاں، فضائی سفر کے دوران مسافر طیاروں کے غیرہموار ہونے کے واقعات بڑھنے کا امکان

July 17, 2024

لندن (سعید نیازی)متعدد افراد فضائی سفر سے خوف محسوس کرتے ہیں لیکن اب فضائی سفر کے دوران پرواز کے ناہموار ہونے کے واقعات بڑھنے سے ان کی مشکلات مزید بڑھ رہی ہیں اور ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ایسے واقعات میں اضافہ کی توقع ہے۔ ماحولیاتی سائنس دان اور کلائمٹ چینج پر پہلی گلوبل اسٹڈی کے شریک مصنف پروفیسر پال ولیمز نے خبردار کیا ہے کہ اگر ماحولیاتی تبدیلیوں کا تدراک نہ کیا گیا تو زیادہ پروازوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ برطانوی میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق 30برس کا پرواز کا تجربہ رکھنے والی کمرشل پائلٹ کرس میگھی کا کہنا تھا کہ فضائی طوفان میں پھنس کر کسی پرواز کے گرنے کا خطرہ اتنا ہی ہے کہ کسی شخص پر گھر سے باہر قدم رکھتے ہی اس پر شہاب ثاقب آگرے۔ نیز نئی ٹیکنالوجی کے سبب ہمارے پاس کاربن فائبر جیسی چیزیں جو کہ بہت لچکدار ہیں اور یہ ناموافق موسم میں بھی پرواز کو ہموار رکھتی ہیں۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ’’ائیر ٹربلنس‘‘ میں پھنسنے والے طیاروں کے مسافر معمولی زخمی ہوئے اور ایک مسافر مشتبہ دل کے دورے کے سبب ہلاک بھی ہو گیا تھا، تاہم طیارے کو شدید جھٹکے لگنے اور اچانک اوپر نیچے جانے کے واقعات انتہائی کم ہوتے ہیں۔ ایسی صورت حال عموماً طوفانی بادلوں کے سبب پیش آتی ہے جن کا عام طور پر قبل از وقت علم بھی ہو جاتا ہے لیکن ’’کلیئر ائیر ٹربلنس‘‘ میں طیارے کے پھنسنے کو خطرناک تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس کا قبل از وقت پتہ نہیں چلتا اور مسافر اچانک خطرناک حد تک جھٹکے محسوس کرتے ہیں اور انہیں اندازہ نہیں ہو پاتا کہ یہ کیا ہو رہا ہے اس لئے وہ خوفزدہ ہو جاتے ہیں۔ یو ایس فیڈرل ایسوسی ایشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق 2009سے 2021تک طیاروں کی ناہموار پرواز کے سبب مسافر اور عملے کے 146ارکان شدید زخمی ہو چکے ہیں اور ایسی صورت حال میں سب سے پہلے سیٹ بیلٹ باندھ لینی چاہئے۔ دریں اثنا ایوی ایشن لیڈرز اس بات پرغورکر رہے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے پرواز کے CO2کو کیسے کم کیا جائے گو کہ یہ صنعت عالمی طور پر CO2کے محض 2.5فیصد اخراج کی ذمہ دار ہے۔