وزیراعلیٰ خٹک کو ہٹانے کی تحریک زور پکڑگئی، عمران نے جہانگیرترین کو صلح کی  ذمہ داری دیدی

July 25, 2016

پشاور (نمائندہ جنگ، جنگ نیوز) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کو ہٹانے کی تحریک زور پکڑ گئی ہے، پی ٹی آئی کے فارورڈ بلاک نے پرویز خٹک اور صوبائی وزراء کے احتساب سمیت 9سفارشات تیار کرلیں، ناراض گروپ کا 29جولائی سے تحریک کا اعلان،پارٹی قیادت سے مذاکرات کیلئے3 ایم پی ایز کونکالنے کی شرط رکھ دی، پرویزخٹک نے ناراض ارکان کو منانے سے انکار کر دیا ہے، جس کے بعد عمران خان نے صلح کرانے کی ذمہ داری جہانگیر ترین کودیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ناراض گروپ نے صوبہ میں وسائل کی منصفانہ تقسیم، پارٹی کو تباہی سے بچانے اور منشور پر عملدرآمد کیلئے 29 جولائی سے احتجاجی تحریک اور رابطہ مہم چلانے کا اعلان کرتے ہوئے پشاور، نوشہرہ، مردان، صوابی، چارسدہ، مردان اور کوہاٹ میں کنونشن اور جلسوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی قیادت نے ناراض گروپ کے اپنے منتخب اراکین سے رابطہ کرکے تین پرائے ایم پی ایز کو الگ کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم ناراض گروپ نے جمشید مہمند، امجد خان آفریدی اور بابر سلیم کے بغیر حکومت اور پارٹی سے کسی قسم کے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ گروپ کو تقسیم کرنے کیلئے ممبران سے انفرادی رابطے اور حکومتی عہدوں کا لالچ دیا جارہا ہے تاہم وہ پارٹی کے کسی بھی ردعمل کی پروا کئے بغیر اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔ خیبر پختونخوا کی حکمران جما عت پاکستان تحریک انصاف میں اختلافات اور ناراض گروپ سامنے آنے کے بعد پارٹی قیادت نے اپنے ناراض اراکین قومی وصوبائی اسمبلی سے رابطہ کرکے آزاد ایم پی اے جمشید خان، ترکئی گروپ کے ایم پی اے بابر سلیم اور پارٹی سے نکالے گئے ایم پی اے امجد خان آفریدی کے علاوہ اپنے ممبران کیساتھ بیٹھ کر مذاکرا ت کرنے کی پیشکش کی ہے تاہم ناراض گروپ نے اپنے ساتھیوں کے بغیر مذاکرات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان 3ایم پی ایز نے وزیر اعلیٰ، اسپیکر اور سینیٹ کے انتخابات میںحکومت کو ووٹ دئیے ہیں لیکن اب کہا جارہا ہے کہ یہ ہمارے ساتھی نہیں بلکہ پرائے ایم پی ایز ہیں ، ناراض گروپ نے یہ بھی کہا ہے کہ صوبائی حکومت اور پارٹی کی جانب سے گروپ کے ہر ممبر کیساتھ انفرادی رابطے بھی کئے جارہے ہیں اور گروپ میں پھوٹ ڈالنے کیلئے ممبران کو حکومتی عہدوں کا لالچ بھی دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کا یہ آسان ہتھیار ہے کہ جس رکن اسمبلی سے مخالفت کا خوف ہوتا ہے اس کا منہ بند کرنے کیلئے اس کو پارلیمانی سیکرٹری بناکر40ہزار روپے اضافی تنخواہ، سرکاری گاڑی اور 300لیٹر ایندھن سے نواز دیتی ہے، اس سلسلے میں نار ا ض گروپ کے ایم این اے جنید اکبر خان نے ’’ جنگ‘‘ کو بتایاکہ ہمارے کوئی ذاتی مقاصد و مفادات نہیں بلکہ ہم ایک سوچ اور نظریہ کے تحت عمران خان کے قافلے کا حصہ بنے ہیں، عوام نے بھی ہمیں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے نام پر ووٹ نہیں دیا ہے بلکہ تحریک انصاف کو احتساب، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور فرسودہ نظام کی تبدیلی کے نام پر مینڈیٹ ملا ہے ہم ان باتوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کررہے ہیں اگر یہ مطالبہ جرم ہے تو عمران خان خود بتائے کہ کیا۔ انہوں نے ہمیں غلط چیز اور نا انصافی کیخلاف آواز اٹھانے کا درس نہیں دیا؟ ہمیں تو افسوس ہے کہ عمران خان کو خود ان چیزوں پر ہم سے زیادہ فکر و تکلیف ہونی چاہیے تھی، انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود بھی اگر پارٹی کی جانب سے انہیں کوئی شوکاز نوٹس ملتا ہے یا کاروائی ہوتی ہے تو وہ اس کیلئے تیار ہیں ۔ ادھر ایم پی اے یاسین خلیل کے گھر ناراض ارکان کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور صوبائی وزراء کے احتساب سمیت 9 سفارشات بھی تیار کی گئیں۔پارٹی چیئرمین نے ناراض ارکان کو نوٹس دینے کا فیصلہ کیا تاہم وفاق مخالف احتجاجی تحریک کے پیش نظر انہیں منانے کیلئے پرویز خٹک کو ٹاسک دیا گیا لیکن پرویز خٹک نے انہیں منانے سے انکار کر دیا۔ وزیر اعلیٰ کا مؤقف تھا کہ ناراض ارکان کو منانا بلاجواز ہے۔پرویز خٹک کے انکار کے بعد عمران خان نے نارض ارکان کو منانے کا ٹاسک جہانگیر ترین کو سونپ دیا ہے۔ پرویز خٹک کے انکار پر عمران خان پیر کو پارٹی قیادت سے بات بھی کریں گے۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں تین سال میں تبدیلی نہ آنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان برسوں کا کام دنوں میں چاہتے ہیں، جو وعدے 90 دن میں پورے کرنے کا کہا ، ان کےلیے پانچ سال بھی کم ہیں ۔ پشاور میں میڈیاسے گفتگو کے دوران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے اعتراف کیا کہ ان کے صوبے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔پارٹی کے اندر سے اٹھنے والی نئی بغاوت پر وزیراعلی پرویز خٹک پریشان نہیں ،انہوں نے کہا کہ ہلچل تین سال سے چلتی آرہی ہے ، اس بار سامنے آئے چار ارکان میں سے دو کا پارٹی سے تعلق ہی نہیں ۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویز خان خٹک نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس اور کرپشن کے خلاف تحریک انصاف پورے ملک کی سطح پر بھر پور احتجاج کرے گی 7 اگست کو اٹک سے پشاور تک پانامہ لیکس کے خلاف احتجاجی ریلی نکالیں گے۔ جس کی قیادت وہ خود اور پارٹی قائدین کریں گے وزیر اعظم نوازشریف نے ایک چھوٹی سے بات کو بہت بڑا مسلہ بنادیا۔ نواز شریف یہ کیوں نہیں بتاتے یہ فلیٹس انھوں نے کہاں سے خریدے اور رقم کہاں سے ائی؟ خیبرپختونخوا پولیس کوبااختیار بنانے کے لیے پولیس ارڈر 2016 ایکٹ کو بہت جلد اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کریں گے پولیس میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام کے ساتھ ساتھ ضلعی ناظمین کو اے سی ار لکھنے کا اختیار دے دیا ہے۔ وہ آرمر کالونی نمبر د وحکیم آبادمیں جنرل کونسلر زیشان اوراس کے درجنوں ساتھیوں کی مختلف سیاسی جماعتوں سے مستفعی ہوکر پی ٹی ائی میں شمولیت کے موقع پر بڑے جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ الیاس بلور جیسا سینئر سیاستدان بھی رشوت دے شرم کا مقام ہے ، رشوت ٹھیک کاموں کے لیے نہیں دی جاتی ضرور کوئی کام غلط ہی ہوگا ، انہوں نے مزید کہا کہ پٹواری سے ڈر کر رشوت دینے والے سیاستدان کیا اچھا کام کرسکیں گے ۔