حاجیوں کی مشکلات کا ازالہ کیاجائے

August 24, 2016

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے وزارت مذہبی امور کو ہدایت دی ہے کہ حج انتظامات کو بہتر بنایا جائے نیز مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں حاجیوں کو درپیش مشکلات و مسائل کو حل کرنے کیلئے ٹھوس حکمت عملی اپنائی جائے۔ یہ ہدایت اگلے روز کمیٹی کے اجلاس میں ان شکایات کے منظرعام پر آنے کے بعد دی گئی کہ حج کے دوران ان دونوں شہروں میں قیام کے دوران نہ مناسب طبی سہولتیں دستیاب ہوتی ہیں نہ معیاری ناشتہ ہی فراہم کیا جاتا ہے۔اس طرح رہائش و ٹرانسپورٹ کے لئے جوانتظامات سرکاری سطح پر کئے جاتےہیں ان سے بھی حجاج کرام کچھ زیادہ مطمئن نہیں۔ اس تناظر میں گزشتہ برسوں میں بڑےپیمانے پر ہونے والی بدعنوانیوں نے بھی حجاج کرام کو بے حد حساس بنا دیا ہے۔ اس حقیقت سے کوئی بھی واقف حال انسان انکار نہیں کرسکتا کہ وطن عزیز میں ہر سال لاکھوں حجاج کو ارض مقدس میں لے جانےسے لے کر ان کی رہائش، کھانے پینے اور طبی سہولتوں کے حوالے سے جو انتظامات کئے جاتے ہیں ان کا اگر دوسرے برادر مسلم ممالک کی طرف سے حجاج کو دی جانے والی سہولتوں اور ان کیلئے کئے جانے والے انتظامات سے موازنہ کیاجائے تو پاکستانی حجاج کیلئے کئے جانے والے بندوبست کو کسی بھی طرح قابل رشک قرار نہیں دیاجاسکتا۔ طبی سہولتوں اور ناشتے کے غیرمعیاری ہونے کا مسئلہ بھی بدستور موجود ہے، حج کرایوں کا مسئلہ بھی خاصا حیرت انگیز ہے ۔عام دنوں میں قومی ایئرلائن کا اسلام آباد جدہ آنے جانے کا کرایہ 45ہزار روپے ہے لیکن حج کے دنوں میں یہی کرایہ 75ہزار تک جا پہنچتا ہے اور اگر قومی ایئرلائن کی بجائے نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے سفر کیا جائے تو یہی اخراجات ڈیڑھ لاکھ سے بھی تجاوز کرجاتے ہیں۔ وزارت مذہبی امور اور حکومت پاکستان کو حجاج کرام کی ان تمام شکایات کا جائزہ لے کر ان کا ممکن حد تک ازالہ کرنے کی ٹھوس اورموثر منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔

.