برطانیہ میں اگلے ماہ سے ٹرین کرایوں میں اوسطاً 2.3 فیصد اضافے کا اعلان

December 04, 2016

لندن (جنگ نیوز) برطانیہ میں2جنوری سے ٹرین کرایوں میں اوسطاً2.3فیصد اضافہ ہوگا۔ ریل انڈسٹری نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اضافہ دونوں ریگولیٹڈ کرایوں کو کور کرے گا جس میں سیزن ٹکٹ اور غیر ریگولیٹڈ کرائے مثلاً آف پیک لیشور ٹکٹس شامل ہیں۔ ریگولیٹڈ کرایوں پر جولائی کے ریٹیل پرائس انڈیکس انفلیشن ریٹ میں کیپ تھا جبکہ ان ریگولیٹڈ کرایوں پر کوئی کیپ نہیں تھا۔ کمپینرز کا کہنا ہے کہ کرایوں میں اصافے سے مسافروں کو مایوسی ہوئی ہے۔ اب مسافر انڈسٹری میں مزید سرمایہ کاری کے خواہاں ہوں گے جو انہیں روزانہ قابل اعتماد سروس فراہم کرسکے۔ واچ ڈوگ ٹرانسپورٹ فوکس کے چیف ایگزیکٹو انتھونی سمتھ نے کہا کہ حکومت کو اس پر غور کرنا چاہیے کہ وہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق کرایوں میں اضافے کرے نہ کہ تمام کرایوں کو افراط زر کے دیگر مسلمہ اقدامات کے تحت کردیا جائے۔ لندن کی ایک ریل مسافر لزی گرین نے کہا کہ ٹرین بروقت نہیں چل رہی ہیں عام طور پر ٹرین تاخیر کا شکار ہوتی ہیں اس صورتحال میں اضافہ پریشان کن ہے۔ بعض ان ریگولیٹڈ کرایوں میں2.3فیصد سے زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔ سی بی آئی کے مطابق اس وقت افراط زر کی شرح0.9فیصد ہے۔ ٹرین آپریٹرز اور نیٹ ورک ریل کی نمائندگی کرنے والے ریل ڈلیوری گروپ نے کہا کہ انڈسٹری کرایوں کو سادہ اور ٹرین سروسز کو بہتر بنانے کیلئے کام کررہی ہے۔ ہمیں احساس ہے کہ جب کرایوں میں اضافہ ہو تو مسافر کیا محسوس کرتے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ بعض جگہوں پر سروسز ایسی نہیں ہیں جس کے لیے وہ ادائیگی کرتے ہیں۔ کرایوں میں اضافہ انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور ویلز کو کور کرے گا۔ جبکہ ناردرن آئر لینڈ کو علیحدہ سے کور کیا جائے گا۔ سدرن ریل کے84000سے زائد مسافروں کو 2016میں ٹرینوں کے تعطل پر کمپنسیشن ملے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک ریل ٹریک کی خرابی انجینئرنگ ورک کی وجہ سے ہوئی۔ اس میں آپریٹرز کی خراب کارکردگی اور آر ایم ٹی یونین کے اقدامات کا بھی کردار تھا۔ سیزن ٹکٹ ہولڈرز کو ایک ماہ کا کمپنسیشن براہ راست ان کے بینک اکائونٹس سے مل جائے گا۔ تاہم کوالیفائی کرنے کیلئے ضروری ہے کہ24اپریل سے31دسمبر2016کے درمیان کم از کم12ہفتے کی کسٹمر نے ادائیگی کی ہو سدرن ریل کے مسافر11دسمبر سے ٹرین میں 15منٹ سے زائد تاخیر پر اضافی کمپنسیشن کلیم کرسکیں گے۔