صرف مسلمانوں کا وزیراعظم نہیں، نواز شریف، مسلمان ہوں یا غیرمسلمان، سب کی خوشیوں میںشریک ہوتا ہوں

January 12, 2017

اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا‘وہ دن دور نہیں جب پاکستان کو عالمی سطح پر اقلیت دوست ملک کے طور پرپہچانا جائے گا‘ صرف مسلمانوں کا نہیں پورے پاکستان کا وزیراعظم ہوں‘ پگڑی والے ہوں یا ننگے سر‘داڑھی والے ہوں یا بغیر داڑھی والے ‘مسلمان ہوں یا غیرمسلم سب کی خوشیاں میں شریک ہوتاہوں‘ اقلیتوں کا تحفظ اورانہیں مساوی حقوق دینا ہمارے ایمان کا حصہ ہے‘مذہب سب کا اپنا اپنالیکن انسانیت مشترکہ اثاثہ ہے‘ قوم کو اندھیروں میں جھونکنے والوں اور ترقی کا راستہ روکنے والوں کو جواب دینا پڑے گا‘ الزام اور بہتان تراشی کر نے والے لوگوں کو اللہ سے معافی مانگنی چاہیے‘ترقی کا سفرشروع ہوچکا‘ ہم رکنے والے نہیں‘ ہم مخلوق کی بہتری‘ خوشحالی اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے کام کرتے جائیں گے‘ پورے ملک کی موٹر ویز ہمارے ہاتھوں سے بننی ہیں‘ نئے پاکستان کے دعویدارکچھ نہیں بنا رہے ‘ خیبر پختونخوا میں موٹرے وے بھی ہم بنارہے ہیں کہیں تو تختیوں پر ان کا نام لکھ دیں ‘روزانہ رات کو ٹی وی چینلز پر لوگوں پرکیچڑ اچھالا جاتا ہے اور لوگوں کی مٹی پلید کی جاتی ہے‘ سیاست میں بھی ایسے لوگ آگئے ہیں جو روز نیا جھوٹ بولتے ہیں‘دل توڑنے پر گلے بھی مل لیں مگر دل صاف نہیں ہوتے ۔ وہ بدھ کو کٹاس راج کے دورہ کے موقع پرواٹر فلٹریشن پلانٹ کے افتتاح کے بعد اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر انہوں نے الزام تراشی سے ہونے والی تکلیف کا شاعری میں اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’مندر ڈھا دے مسجد ڈھا دے ، ڈھا د ے جو کج ڈھیندا ۔ پر دل نہ کسے دا ڈھاویں بندیا دل وچ رب رہندا۔‘‘ نواز شریف نے کہا کہ وہ تمام پاکستانیوں کے وزیراعظم ہیں اور یہ انکا مذہبی فریضہ ہے کہ وہ ملک کے ہر شہری کا بلا تفریق خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ آثار قدیمہ کے حوالے سے کٹا س راج کو بڑی اہمیت حاصل ہے جو 4 تہذیبوں کا سنگم ہے‘ تمام اقلیتیں پاکستان کے دفاع‘ امن‘ ترقی اور خوشحالی کے لئے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کام کررہی ہیں‘ ہر مذہب احترام‘ اتحاد اور اتفاق کا درس دیتا ہے‘ غلط سبق کسی کو پڑھانا چاہیے نہ سیکھنا چاہیے‘انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے باقی مدت میںبہت کچھ کرنا ہے کیونکہ ماضی کی حکومتوں نے کچھ نہیں کیا ‘قوم کو اندھیروں میں جھونکنے والوں کو جواب دینا ہوگا اور آج جو ترقی کا راستہ روک رہے ہیں انھیں بھی جواب دینا پڑے گا ‘ ہم انھیں بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم رکنے والے نہیں ہیں‘ ہم مخلوق کی بہتری‘ خوشحالی اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے کام کرتے جائیں گے‘نیا پاکستان بنانے والے کچھ نہیں بنا رہے ‘ یہ سب ہم بنا رہے ہیں‘ اگر وہ کہیں گے تو ہم ان کے نام کی تختیاں لگوا دیں گے‘2013ءسے قبل روز بم دھماکے ہوتے تھے‘ مسلمان مسلمان کا گلا کاٹ رہا تھا‘ اللہ نے ہماری مدد کی اور دہشت گردی بھی قابو میں آرہی ہے‘ پاکستان نے معاشی استحکام حاصل کر لیا جس کا اعتراف دنیا کے معروف ادارے کر رہے ہیں‘وزیراعظم نے کہا کہ کراچی محفوظ ہوچکا ہے اوراسکی رونقیں بحال ہوتی جارہیں ہیں‘کسی کا عیب تلاش نہیں کرنا چا ہیے کیونکہ غیبت کے لئے قرآن پاک میں واضح لکھا ہے کہ غیبت کرنا ایسے ہی ہے جیسے مر ے ہوئے بھائی کا گوشت کھانا اور تہمت لگانے سے بھی ہمارے دین نے منع کیا ہے‘انہوں نے کہا کہ روزانہ رات کو ٹی وی چینلز پر کیچڑ اچھالا جاتا ہے اور لوگوں کی مٹی پلید کی جاتی ہے‘ سیاست میں بھی ایسے لوگ آگئے ہیں جو روز نیا جھوٹ بولتے ہیں اور ہر روز نیا الزام لگاتے ہیں‘ ایسی باتوں سے انھیں کوئی فائدہ نہیں پہنچنے والا‘ہمیں خود کو بھی ٹٹولنا چاہیے اور ایسی بات نہیں کرنی چاہیے۔