بھارت کے جارحانہ عزائم اور پاکستان

February 15, 2017

گزشتہ کئی ماہ سے بھارت لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کرکے بے گناہ دیہاتیوں اور سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو شہید کر رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں حق خودارادیت مانگنے والے کشمیری مسلمانوںپر مظالم کے پہاڑ توڑ رہاہے۔ دنیا یہ سمجھنے سےقاصر ہے کہ بھارت جیسا غریب ملک جنگ کے شعلے بھڑکانے پر کیوں بضد ہے۔ گزشتہ روز لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 3پاکستانی فوجی شہید ہوگئے، پاک فوج نے بھی بھرپور جواب دیا جس سے کئی بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ ایک روز قبل بھارتی فوج نےمقبوضہ کشمیر کے علاقے فرصل میں صبح سویرے کریک ڈائون کیا اور گھرگھر تلاشی کے دوران فائرنگ بھی کی۔ کشمیری حریت پسندوں کےساتھ جھڑپ میں 6کشمیری شہید اور 2بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے۔ بھارت کئی برسوں سے بنیادی حقیقت سمجھنے سے قاصر ہے کہ ظلم جتنا بڑھتا ہے جذبہ ٔ حریت اتنا ہی جوان ہوتاہے اور آزادی کی لگن اور تڑپ میں اتنا ہی اضافہ ہوتاہے۔ آج وادی ٔ کشمیر کے شہر ہوں یا دیہات، بوڑھے ہوں یا جوان، مرد ہوں یا خواتین، وہ سارے بھارتی ظلم و تشدد کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہوگئے ہیں۔ اب کشمیر کا کوئی گھر ایسا نہیں ہے جہاں شمع ٔ آزای کی لو تیز تر نہ ہوچکی ہو۔ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری اسی طرح بھارتی مظالم کانوٹس لے جیسے اس نے بوسنیا کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لیتے ہوئے سربیا کے ظالم حکمرانوں کاہاتھ روک دیا تھا اور بوسنیا کی آزادی و خودمختاری کی راہ ہموارکی تھی۔ بھارت آئے روز مختلف محاذوں پراشتعال انگیزی کی چنگاریاں سلگانا بند کرے۔ یہ چنگاریاں کسی وقت بھی ہولناک شعلوں میں تبدیل ہوسکتی ہیں۔ بھارت کبھی سرجیکل سٹرائیکس اور کبھی کشمیر سے پاکستان آنے والے دریائی پانی کو بند کرنے کی دھمکیا ں دیتا ہے۔بھارتی ہٹ دھرمی کے توڑ کا ایک ہی طریقہ ہے کہ پاکستان موثر و مربوط انداز میں عالمی برادری سے رجوع کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر بھارت سے عملدرآمد کو یقینی بنوائے۔


.