پشاور کی تاریخی مسجد مہابت خان بحالی کی منتظر

February 16, 2017

پشاور کی تاریخی مسجد مہابت خان مغل فن تعمیر کا شاہکار ہے۔ مکافات زمانہ اور حکام کی عدم دلچسپی سے اس تاریخی مسجد کا حسن ماند پڑنے لگا ہے۔ تین سال قبل مسجد کی بحالی کے لئے ساڑھے سات کروڑ روپے سے زیادہ فنڈزجاری کئے گئے۔تاہم مسجد کی بحالی کا کام شروع نہیں ہوسکا۔

بلند مینار اور سفید گنبدوں والی فن تعمیر کی یہ شاہکار عمارت پشاور کی تاریخی مسجد مہابت خان کی دیواریں ، دروازیں ، اور کھڑکیوں پر گل کاری کے نشانات معدوم ہوتے جارہے ہیں۔ صوبائی حکومت نے مسجد کی مرمت اور تزین و آرائش کے لئے 2014 کے بجٹ میں پانچ کروڑ روپے اور بعد میں مزید فنڈز بھی مختص کئےگئے مگر مسجد پر کام شروع نہ ہوسکا۔

صوبائی وزیر اوقاف حبیب الرحمان کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2015 کے زلزلہ میں مسجد کا ایک مینار ٹوٹ گیا اور دوسرے مینار کو جزوی نقصان پہنچا۔ رنگ و روغن کے آثار بھی مٹتے جارہے ہیں۔ متعلقہ حکام کے مطابق مسجد کی بحالی کا کام محکمہ آثار قدیمہ کےسپرد کیا گیاہے۔

ترجمان محکمہ اثار قدیمہ پختون خوا، نواز الدین کا کہنا ہے کہ شہر کی وسط میں واقع یہ تاریخی مسجد 387 سال قبل صوبے کے مغل گورنر نواب مہابت خان نے تعمیر کرائی تھی۔

دنیا بھر میں مسجد مہابت خان جیسی تاریخی عمارات اور مقامات کی اصلی حالت میں بحالی کے لئے متعدد ادارے سرگرم عمل ہیں۔ تاہم پاکستان میں اس کام پر مامور محکموں کی عدم دلچسپی کے باعث یہ قیمتی اثاثےمعدوم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔