عمرکوٹ: ضلع کونسل چیئرمین کی ہیلتھ کا نظام درست کرنے کی ہدایت

February 17, 2017

عمر کوٹ(نامہ نگار) ضلع کونسل چیئر مین عمر کوٹ ڈاکٹر نور علی شاہ نے ایک اجلاس کے دوران کونسلروں کی شکایات پر سرکاری اسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز میں علاج اور ڈاکٹروں کی غیر حاضری سے متعلق ڈی ایچ او سے باز پرس کی تو وہ الجھ پڑے۔ان کی لاعلمی کا یہ عالم تھا کہ انہیں یہ تک معلوم نہیں تھا کہ ضلع میں یونین کونسلوں کی تعداد کتنی ہے۔چیئرمین کے ایک سوال کے جواب میں انہوں کونسلوں کی تعداد 42 کے بجائے 27بتائی جس پر چیئرمین نے برہمی کا اظہار کیا۔بعد ازاں انہوں نے ڈی ایچ او کو سات دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ ضلع بھر کے اسپتالوں اور ہیلتھ سینٹروں میں ہیلتھ کا نظام درست کر کے مجھے رپورٹ پیش کریں اور اس کے علاوہ یہ بھی آگاہ کر یں کہ کتنے ڈاکٹر ڈیوٹی سے غیر حاضر اور کتنے ڈیوٹی پر ہیں اور ضلع میں کتنے اسپتال بند کتنے کا م کر رہے ہیں۔ اجلاس میں ضلع کونسلروں نے تعلیم کی بدترین صورتحال کا ذکر کیا اور کہاکہ ضلع بھر میں سیکڑوں اسکول جس میں بوائز اور گرلزدونوں شاملہیں عرصے سے بند پڑے ہیں جس پرڈاکٹر نورعلی شاہ نے ضلع کے اسکولوں کا دورہ کرنے اور ان کا انتظام درست کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا اور کہا کہ وہ اچانک خود اسکولوں کا دورہ کرینگے اور بند اسکول کھولنے کے انتظامات کرینگے۔ کونسلروں نے شکایت کی کہ مختلف شہروں اور گوٹھوں کے قریب جگہ جگہ اینٹوں کے غیر قانونی بھٹے چلنے کے باعث آلودگی بڑھنے سے مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہیں یہ بھٹے بند کرائے جائیں جس پر چیئرمین نے فوری طور پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سباش چندر کو کہاکہ ایسے غیرقانونی بھٹے بند کرنے کے احکامات دیئےجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بارے میں سندھ حکومت کو لکھا تھا اور اب ان بھٹوں کو ختم کرنے کیلئے اجلاس کررہے ہیں۔اجلاس میں ضلع کونسل کے رکن ملک محمد چانڈیو اور دیگر نے خطاب کیا۔ اکبر پلی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ضلع میں گزشتہ پانچ برس ترقیاتی کاموں کے نام پر کروڑوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔