بھارتی صدارتی انتخابات:چائے فروش کےکاغذات نامزدگی جمع

June 18, 2017

”چائے فروخت کرنے والا بھارت کا وزیر اعظم بن سکتا ہے تو میں صدر کیوں نہیں؟بھارت کے صدارتی انتخابات کےلئے ایک چائے فروش نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق آنند سنگھ خوشوا گوالیار کے علاقے لشکر کا رہائشی ہے جس نے ماضی میں بھی کئی انتخابات میں حصہ لیا ہے ۔ اس کا تاراگنج علاقے میں چائے کا چھوٹا سا اسٹال ہے،آنند سنگھ کا کہنا ہے کہ ایک چائے بیچنے والے ملک کا وزیر اعظم بن سکتا ہے تو دوسرا کوئی صدر کیوں نہیں ہو سکتا؟

آنند سنگھ پہلے نائب صدر کے لیے بھی انتخابات میں حصہ لے چکا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اسے گزشتہ انتخابات میں کافی حمایت حاصل ہوئی تھی اور اب کئی ارکان پارلیمنٹ اور اتر پردیش کے ممبران اسمبلی اس کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق آنند نے نئی دہلی کا سفر کیا اور پارلیمان میں چیف الیکشن آفیسر کے سامنے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔آنندکے حلف نامے میں بتایا گیا ہے کہ اس کے پاس پانچ ہزار نقد، ایک سائیکل، ایک گھر، چائے کے اسٹال اور اس کی بیوی کی ملکیت ایک منگل سوتر ہے۔ اس نے بینک سے بارہ ہزار قرض لیا اور دوسروں کو ساٹھ ہزار قرض دینا ہے۔

بھارت کے موجودہ صدر کی مدت 24 جولائی کو ختم ہو رہی ہے اور یہ صدر کے لیے پندرہویں انتخابات ہوں گے۔

صدارتی انتخابات کے لئے 14جون کو الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کیاجس کے ساتھ ہی انتخابات کا عمل باضابطہ طور پر شروع ہو گیا۔ صدارتی انتخاب 17 جولائی کو ہوگا۔ امیدوار 28 جون تک کاغذات نامزدگی داخل کرا سکتے ہیں۔ نامزدگی کاغذات کی جانچ 29 جون کو ہوگی۔ امیدوار یکم جولائی تک اپنا نام واپس لے سکتے ہیں۔

پولنگ 17 جولائی کو صبح 10 سے شام پانچ بجے کے درمیان ہوگی اور 20 جولائی کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔