میران شاہ کرکٹ میچ :امن کی جیت

September 23, 2017

میران شاہ میں پاکستان اور انگلستان کے درمیان کرکٹ میچ کا انعقاد کھلاڑیوں اور تماشائیوں کا جوش و خروش، غیر ملکی مہمانوں کے چہرے سے جھلکنے والی خوشی اس حقیقت کا مظہر ہے کہ شمالی وزیرستان میں امن جیت گیا۔ پاکستان الیون اور برطانوی میڈیا الیون کے درمیان کھیلے گئے خیر سگالی میچ سے پوری دنیا کو یہ پیغام گیا ہے کہ پاکستانی قوم ایک امن پسند اور کھیلوں سے محبت کرنے والی قوم ہے۔ نائن الیون کے بعد جس طرح افغانستان سے آنے والے لوگوں کی آڑ میں غیر ملکی ایجنٹوں کی بڑی تعداد نے غیر ملکی سرمائے، جدید اسلحے کی رسد کے انتظامات اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے قبائلی علاقوں کے لوگوں کو یرغمال بنایا اور خود کو اسلام کا سپاہی قرار دیتے ہوئے وطن عزیز میں آگ اور خون کا کھیل کھیلا، یہ ایک افسوسناک داستان ہے۔ پاک فوج کے آپریشن پلان کے تحت مقامی آبادی کو اپنے گھر بار چھوڑ کر اپنے ہی ملک میں مہاجرت کی زندگی گزارنا پڑی اس کڑی آزمائش میں ہمارے قبائلی عوام نے جس حب الوطنی کا اظہار کیا وہ ایک بڑی مثال ہے۔ پاک فوج نے شمالی علاقوں میں دہشت گردوں کیخلاف موثر کارروائی کی اور اب ملک کے دوسرے حصوں میں ان کی صفائی کا کام جاری ہے۔ قبائلی علاقے میں نوے فیصد کے قریب مقامی آبادی واپس آچکی ہے اور مقامی لوگوں کو بنیادی سہولتیں دینے کیلئے ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں۔ یہ ایک بڑا دن تھا کہ جس علاقے میں کوئی جانے کی ہمت نہیں کرسکتا تھا وہاں مختصر مدت کے نوٹس پر غیر ملکی بھی پہنچے اور ہزاروں افراد نے نعروں تالیوں کے ذریعے انکی آمد کو سراہا۔ پاکستان کے مایہ ناز کھلاڑیوں انضمام الحق، شاہد آفریدی، کامران اکمل، جنید خان، عمر گل اور یاسر حمید کے مقابلے میں برٹش ٹیم جس کی قیادت برطانوی صحافی پیٹر اوبورن کررہے تھے، کرکٹ میچ تو نہ جیت سکی مگر اس نے قبائلی عوام کے دل ضرور جیت لئے۔ توقع کی جانی چاہئے کہ فاٹا کے علاقے میں اس نوع کی سرگرمیاں جاری رہیں گی اور تعلیم اور روزگار کے زیادہ سےزیادہ مواقع پیدا کئے جائیں گے۔