مقبوضہ کشمیر:خواتین کی چٹیا کاٹنے کے واقعات کے خلاف احتجاج

October 13, 2017

مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی چٹیا کاٹنے کے بڑھتے ہوئےواقعات کے خلاف حریت قیادت کی اپیل پراحتجاج جاری ہے،جبکہ وادی میں دوسرے روز بھی اسکول بند ہیں۔

کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے واقعات کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ چٹیاکاٹنےکےواقعات کی وجوہات سامنےلائیں گے۔

مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ کئی روز سے خواتین کی چٹیا کاٹنے کے واقعات پیش آرہے ہیں جن میں اب تک 100 سے زائد خواتین کی چوٹی کاٹ دی گئی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کے خلاف احتجاج کی اپیل کی ہے اور احتجاج کی وجہ سے مقبوضہ وادی میں دوسرے روز بھی اسکول بند ہیں۔

حریت قیادت کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چٹیا کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے،واقعات بڑھنے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔

حریت رہنماؤں نے خطے میں بھارت کی ریاست دہشت گردی کی بھی مذمت کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے اپنا کردار ادا کر ے۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی واقعات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ قابض بھارتی فورسز نے احتجاج کے پیش نظر وادی میں سیکورٹی بڑھادی ہے۔