اردوادب کی ممتاز افسانہ نگار عصمت چغتائی کوبچھڑے26برس بیت گئے

October 24, 2017

ممبئی ( مانیٹرنگ ڈیسک) برصغیر کی ممتاز ادبی شخصیت عصمت چغتائی کودنیا سے گئے26 برس بیت گئے ۔عصمت چغتائی نے اپنے قلم کے ذریعے برصغیر میں پہلی بار عورتوں کے مسائل خصوصاً معاشرتی گھٹن اور ناانصافی کے خلاف آواز بلند کی۔ راشدہ جہاں ، واجدہ تبسم اور قراۃالعین حیدر کی طرح عصمت چغتائی نے بھی اردو ادب میں انقلاب پیدا کر دیا جنہیں اردو کی مختصر کہانی نویسی کا ایک اہم ستون قرار دیا جاتا ہے۔ وہ سعادت حسن منٹو ، کرشن چندر اور راجندر سنگھ بیدی کی ہم عصر ادیبہ تھیں۔ سعادت حسن منٹو کی طرح عصمت چغتائی کو بھی اپنے کئی افسانوں پر مقدمات کا سامنا کرنا پڑا، عصمت چغتائی نے ڈرامے اور فلمیں بھی لکھیں۔ انھیں 1974 میں ڈرامہ ٹیڑھی لکیر پر غالب ایورڈ اور 1975 میں فلم ’گرم ہوا‘ پر بہترین کہانی نویس کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ عصمت چغتائی کا انتقال 24 اکتوبر 1991 کو ہوااور زندگی کی طرح موت کے بعد بھی عصمت چغتائی متنازع بنی رہیں۔